Ghalib ki Takhleeqi Hisiyat

GHALIB KI TAKHLEEQI HISIYAT غالب کی تخلیقی حسیت

GHALIB KI TAKHLEEQI HISIYAT

PKR:   650/- 390/-

گنجینہ معنی کا طلسم پانے کے لیے زمانے درکار ہوتے ہیں اور پھر غالب تو خود ایک زمانہ تھا، ایک عہد تھا اور آئینہ تمثال دار تھا کہ جس میں آنے والے زمانے بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔
غالب شعور کا شاعر ہے۔ فکری رفعت و جلال اور انسانی صداقتوں کے ادراک سے ان کے ہاں ایک دور، ایک انسان اور ایک تہذیب کی ہائے ہائے کا عکس ہے۔ بازیچہ اطفال کا روز تماشا دیکھنے والے غالب کے ہاں انسانی نفسیات کی ہر طرح کی کیفیات، جذبات، فسردگی، ملال، دہشت، اضطراب اور شادمانی کے گہرے تجربات و مشاہدات دکھائی دیتے ہیں۔
غالب فہمی کو ایک نئی جہت سے آشنا کرنے والے پروفیسر شمیم حنفی نے کلام غالب کو مختلف زاویوں سے پرکھا ہے۔ نو آبادیاتی حوالے کے علاؤہ غالب سے قبل غزل میں فکری و لسانی انقلابات پر بھی روشنی ڈالی ہے۔ تیس سال پر محیط عرصہ میں وقتاً فوقتاً لکھے گئے ان مضامین کو چار ابواب میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔
پہلے باب میں غالب کے پیشرووں سودا، درد، مصحفی اور نظیر کی شاعری کا جائزہ لیا گیا ہے۔
دوسرے باب میں غالب کے زمانے پر بحث کی گئی ہے جس میں بہادر شاہ ظفر، داغ، شاد عظیم آبادی وغیرہ، غالب اور نشاۃ ثانیہ، عہد غالب کا تخلیقی ماحول اور ان کے سماجی شعور کو زیر بحث لایا گیا ہے۔
تیسرے باب میں غالب کی اردو نثر پر سیر حاصل تنقیدی مضامین لکھے گئے ہیں۔
چوتھے باب میں غالب اور اردو غزل آزادی کے بعد, غالب کی معنویت اور غالب کی حسیت سے ہمارا رشتہ کے عنوانات کے تحت تجزیہ شامل ہے۔
پروفیسر شمیم حنفی نے غالب تفہیم و تنقید کی بنیاد پر ان کی تخلیقی حسیت کے ایسے گوشے آشکار کیے ہیں جن کی طرف توجہ نہیں دی گئی تھی۔

(باسط خٹک)

RELATED BOOKS