Gumnam Adeeb

GUMNAM ADEEB گمنام ادیب

GUMNAM ADEEB

PKR:   500/-

ڈاکٹر طلعت حمید
السلام علیکم
آپ کا خط ملا ۔ جسے آپ من کا کھوٹ کہہ رہے ہو ، یہ من کا کھوٹ نہیں ۔ یہ زندگی ہے ۔ بدی یا بدی کا خیال مکمل طور پر مر جائے تو سمجھو کہ نیکی بھی مر گئ ۔ آپ کو بار بار سنائی دیتا رہا ہو گا کہ

ستیزہ کار رہا ہے ازل سے تا امروز
چراغ مصطفویؐ سے شرار بو لہبی

یہ معرکہ یعنی معرکہ خیر و شر ہی اصل بات ہے اور اس معرکے میں بلکہ اس قسم کے ہر معرکے میں خیر کو غالب رہنا چاہیے لیکن شر ختم نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اندر سے پانی رستا ہی رہے گا ۔ بس جان بچانی چاہیے ۔ نیکی بدی ، خیر و شر ، اور عبادت کے ساتھ یہی واقعات ہیں کہ تزکیہ مکمل ہونا ذرا مشکل ہوتا ہے ۔ عبادت سے تزکیہ نفس نہیں ہوتا ۔ عبادت سے خطرہ نفس ٹل جاتا ہے ۔ جو چیز آپ چاہتے ہیں کہ مکمل تزکیہ ہو جائے ، وہ بات خیر شر کے باب میں نہیں آتی ۔ اس کا میدان محبت ہے ، عشق ہے ۔ اگر عشق کو خیر کہا جائے تو اس کا کوئی شر نہیں ۔ اس کنوئیں میں کوئی پانی نہیں رستا ۔ عشق سے پہلے بھی عشق ہوتا ہے ۔ عشق کے دوران بھی عشق ہوتا ہے اور عشق کے بعد بھی عشق ہوتا ہے
محبوب کا کوئی مقابل نہیں محبوب صرف محبوب ہوتا ہے ۔ اس کا وصال بھی عشق ہے اور اس کا فراق بھی عشق ۔ اس کا ہر حوالہ عشق ۔ حتٰی کہ اس کی یاد یا اس کے نام پر مر جانا بھی اسی کی زندگی ہے ۔ آپ محبت کرو ۔ خیال کبھی ضائع نہیں ہو گا ۔ اس مقام پر سلطان باہو رحمتہ اللہ علیہ نے کہا تھا کہ :

”ایمان سلامت ہر کوئی منگدا تے عشق سلامت کوئی ہو“

کوئے محبت میں سرگرداں جلوہ محبوب کی تابش کو سمیٹنے کے لئے مصروف ہیں ۔ خدا آپ کو سلامت رکھے ۔ عشق میں سلامت رکھے
بک سیلر کو ہم خط لکھیں گے ۔ بہرحال آپ ہی اس کو کہو کہ وہ براہِ راست کتابیں منگوا لے ۔ امید ہے آپ کو کالم مل گئے ہوں گے ۔ اس دکاندار سے یہ پتہ کریں کہ پاکستان میں یا لاہور میں کس ایجنسی کے ذریعے کتابیں خریدتا ہے ۔ سب احباب آپ کو سلام کہتے ہیں ۔ خاص طور پر وہ لوگ جن کا آپ نے خاص طور پر نام لیا ہے

والسلام
واصف علی واصف

(گمنام ادیب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ صفحہ نمبر 91 ، 92)

RELATED BOOKS