QANOONDAN IQBAL قانون دان اقبال
مفکر پاکستان، شاعر، فلسفی، سماجی مصلح اور مدبر علامہ محمد اقبال کے تذکرے کے بغیر ہماری تاریخ ادھوری ہے۔ اقبال کی شخصیت کا ایک اہم پہلو ان کی قانون کے شعبے سے وابستگی ہے۔ وہ مجلس قانون ساز کے رکن رہے اور مغربی اور اسلامی قانون سے ان کا عمر بھر تحقیقی اور عملی تعلق رہا۔ زیرنظر کتاب علامہ اقبال کی شخصیت کے اسی پہلو پر تحقیقی تصنیف ہے۔ ظفرعلی راجا نے اپنی اس کتاب ’’قانون دان اقبال‘‘ میں اقبال کی وکالتی زندگی کے بہت سے نئے گوشوں کو پہلی بار دریافت اور مرتب کیا ہے۔ کتاب کے حوالہ جاتی حصے سے پتا چلتا ہے کہ مصنف نے قدیم قانونی رسائل اور ریکارڈ کی تلاش و تحقیق کے بعد پہلی مرتبہ ایسے ایک سو سے زائد مقدمات کا کھوج لگایا ہے جن میں بیرسٹر اقبال عدالتوں میں پیش ہوئے اور مقدمات کی پیروی کی۔ مزید یہ کہ ایک کامیاب وکیل کی حیثیت سے انہوں نے 50فیصد سے زائد مقدمات میں کامیابی حاصل کی۔ کتاب میں اقبال کے ہم عصر ہندو، سکھ، عیسائی، انگریز اور مسلمان وکلا کا بھی تذکرہ ہے۔ مجلس قانون ساز میں علامہ اقبال کے کردار، کشمیریوں کے قانونی حقوق کے لیے ان کی جدوجہد، رائج الوقت قوانین پر ان کا تبصرہ و تجزیہ، ہندوستانی مسلمانوں کے آئینی اور قانونی حقوق کی وکالت، مسلم خواتین کے قانونی حقوق سلسلے میں ان کے خیالات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ ’’قانون دان اقبال‘‘ اقبالیات کے تحقیقی ذخیرہ میں قانونی حوالے سے نئے حقائق پر مبنی ایک قابل قدر اضافہ ثابت ہوگی۔