MAJMUA SHAMSUR RAHMAN FARUQI (AFSANY, NOVEL, DARAMY, TARAJIM) مجموعہ شمس الرحمٰن فاروقی (افسانے، ناول، ڈرامے، تراجم)
PKR: 3,000/- 2,100/-
Author: SHAMSUR RAHMAN FARUQI
Editor: MUHAMMAD HAMEED SHAHID
Tag: SHAMSUR RAHMAN FARUQI
Pages: 768
ISBN: 978-969-662-327-4
Categories: SHORT STORIES NOVEL KULLIYAT / MAJMUA
Publisher: BOOK CORNER
اُردو ادب کی آبرو شمس الرحمٰن فاروقی کا کہنا ہے کہ وہ اُردو تنقید کو زبان کی خدمت سمجھ کر لکھتے رہے جب کہ شعر کہنا ایک گہری، ناقابلِ وضاحت اور ذاتی مجبوری رہی۔ اُن کی تخلیقی شخصیت کی کھوج میں نکلے ہوئوں کو بہت بعد میں خبر ہوئی کہ اُن کے تخلیقی وجود کے اندر ایک افسانہ نگار بھی ہمیشہ سے موجود رہا تھا۔ وہ اپنی ادبی حیات کے غالب حصے میں اُس سے آنکھیں چراتے رہے۔ کہیں مجبوری میں کہانی لکھنا پڑجاتی یا کسی افسانے کا ترجمہ کرنا ہوتا تو ایک فرضی مصنف تراش لیتے اور اُس کے نام سے ’’شب خون‘‘ میں چھاپ لیا کرتے، اللّٰہ اللّٰہ خیر صلا۔ شاید اس کا سبب یہ رہا ہوگا کہ جو توقیر اُنھیں تنقید میں ریاضت سے ملی تھی وہ اُس پرکسی ایسی ادبی صنف کا سایہ پڑنے نہ دینا چاہتے ہوں گے جسے وہ اپنی تنقید میں شاعری سے کم تر اور یاک جیسی سست رَو گردان چکے تھے۔ خیر، وقت نے پلٹا کھایا اورفاروقی صاحب کے قلم پر بالکل الگ نوع کے افسانے اور ناول رواں ہو گئے۔ جی، وہ افسانے اور ناول جواپنے کھوئے ہوئے تہذیبی وقار اور خود اعتمادی کو بحال کرنے کے قرینے سجھانے لگے تھے۔ کلاسیکی شعریات کو رواں زندگی کی ہماہمی کے اندر لے آنا فاروقی صاحب کا مسئلہ رہا ہے؛ زندگی بھر کا مسئلہ۔ اُن کے اندر کا شاعر بھی اِس جانب لپکتا رہا اور ناقد بھی مگر فکشن لکھتے ہوئے اِس باب میں جو کامیابی اُنھیں ملی تھی وہ بے نظیر تھی اور موثر بھی۔ فاروقی صاحب کہتے رہے تھے کہ قدیم شعریات کے ذریعے جو تناظر حاصل ہوتا ہے اس سے نئے ادب اور جدیدیت کو سمجھنے میں بھی مدد ملے گی لیکن یہ کیسے ممکن ہو پائے گا، ایسا اُن کے فکشن نے سجھا دیا تھا۔ اس مجموعے میںفاروقی صاحب کے افسانوں ، مختصر ناول، عالمی فکشنی ادب کے تراجم ( مدون/ غیرمدون) سب یکجا کر دیے گئے ہیں۔ شاہکار ناول ’’کئی چاند تھے سرِآسماں‘‘ کے ساتھ ’’مجموعہ شمس الرحمٰن فاروقی‘‘ کا مطالعہ اُردو فکشن کے ایسے روشن باب کا مطالعہ ہے جس کا متن سب سے الگ اور علمی، ادبی اور تہذیبی سطح پر عطا کرنے کے معاملے میں حد درجہ فیاض ہے۔
محمد حمید شاہد
Reviews
Atta R Buzdar (Multan)
Glad to receive the parcel. Thanks a lot Gagan Shahid so nice of u sir. I dnt have appropriate words to admire the level of ur kindness and greatness.
Tahir Ali Bandesha (Granada, Spain)
نَویاں سہیلیاں آن پُہنچیاں
خیالاں نوں اَکھّراں دِیاں جپھیاں پان لئی
لفظاں دی گرمائش پُہنچان لئی
حرفاں دے نِت نئے راز سُنان لئی
صَفحیاں دے لَمس عرفان لئی
علم و آگہی دے گیان لئی
سوچ نوں سوال دی سان چڑھان لئی
۱ - بازی گر نام لینے سے ہی فسوں ہو جائے
۲- سب رنگ کہانیاں شکیل عادل زادہ کے لفظوں کے ٹکسال میں ڈھلی ہوئی زبان و بیان کا شہہ کار اور حسن رضا گوندل کے عشق کا چمتکار
۳- داڑھی والا جو اپنی پہچان آپ ہے ۔ ساڈے حصے وچ بارہ تے چودہ دے وِچ کار والا ہندسہ آیا جیہڑا امریکا وِچ ممنوع اے 😉
۴- عرفان جاوید دروازے جس کی پہچان ، سرخاب و عجائب خانہ گلستان کافی ہاؤس فسان ( افسانے 😉)
۵- میرا داغستان نام ہی کافی ہے
۶- میری رانی میری کہانی : کریڈٹ گوز ٹو کلاسرا صاحب
۷- فارسی ادب : انور مسعود اور بل کارنر کے سنگھم سے وجود میں آنا والا فارسی کا گوشہ
۸- مجموعہ شمس الرحمن فاروقی زبان کے شناور کا وَرک
۹- ابتدائی تعلیم اگر مدرسے سے ہو اور اولین سالوں میں دل لگا کر پڑھا ہو تو گرامر سے لگاؤ ہو جانا عین فطرت ہے لہذا
مشہورِ زمانہ انگریزی گرامر
Wren & Martin
کا ہاتھ تلے ہونا ناگزیر ٹھہرتا ہے
جہلم بُک کارنر : جِن کا پیغام ہے
“ ہمارا خواب ، ہر ہاتھ میں کتاب “