ZAMEEN RANG زمیں رنگ
ZAMEEN RANG زمیں رنگ
PKR: 1,200/- 840/-
Author: TAHIRA IQBAL
Pages: 258
ISBN: 978-969-662-538-4
Categories: SHORT STORIES
Publisher: BOOK CORNER
آج اُردو افسانے یا ناول کی وہ دُنیا نہیں ہے جو عصمت چغتائی، منٹو یا بیدی کے وقت میں تھی۔ یہ ایک نئی اور حیران کرنے والی دنیا ہے اور غور کیجیے تو آج کی کہانی نئی شکل، نئے انداز اور نئے اسلوب میں ہمارے سامنے ہے۔ مسرّت اس بات کی ہے کہ آج ہمارے درمیان مرزا اطہر بیگ، مبین مرزا، مستنصر حسین تارڑ، خالد طور، رضیہ فصیح احمد، طاہرہ اقبال اور عاصم بٹ جیسے لکھاری موجود ہیں جنھوں نے نہ صرف نئے اُردو افسانے کے فروغ میں اپنی طرف سے اضافہ کیا ہے بلکہ ان بلندیوں پر بھی پہنچایا ہے جہاں ہم آسانی سے اُردو ادب کو عالمی شہ پاروں کے سامنے رکھ سکتے ہیں۔ ممتاز شیریں، عصمت چغتائی اور قرۃ العین حیدر سے الگ طاہرہ اقبال کے افسانوں کو دیکھے جانے کی ضرورت ہے۔ طاہرہ کے سامنے پاکستان کا سیاسی و سماجی منظر نامہ بھی ہے اور وہ اس قدر زرخیز خلاقیت رکھتی ہیں کہ پاکستان کے گاؤں سے گزرتی ان کی کہانیاں بصری پیکروں کے ساتھ ان کے Process Thought کو زندگی اور نئے فلسفہ کے امتزاج سے ایک نئے تصویری منظرنامے میں تبدیل کر دیتی ہیں اور اس طرح غور کریں تو ان کی طویل کہانیوں کے خاتمہ کے بعد جو مونتاژ بن کر ابھرتا ہے وہ غالب کے اس شعر کی یاد تازہ کراتا ہے... ’ہے کہاں تمنا کا دوسرا قدم یا ربّ‘ ... اور قربان جائیے کہ زندگی کو ہر لمحہ جاننے کا تجسّس طاہرہ کو نہ صرف حیران کرتا ہے بلکہ اظہارِ بیان کے لیے وہ اسے ہماری آپ کی زندگی سے نئے استعارے، نیا اسلوب اور نیا رنگ و آہنگ لے کر جدید فکشن کے نئے ڈسکورس میں شامل ہو جاتی ہیں۔ حقیقت پسندانہ اسلوب کے باوجود روایت سے گریز، مستقبل کے انقلابات پر نظر اور اس کے ساتھ سیاسی و سماجی اور تاریخی شعور کے ساتھ نہ صرف تخلیقی ذہانت کا ثبوت فراہم کرتی ہیں بلکہ میں یہ اضافہ کرنے میں حق بجانب ہوں کہ وہ اُردو افسانے کو ایک نئی سمت دینے کی کوشش کر رہی ہیں اور یہ پُر خطر راہ ممتاز شیریں، عصمت اور قرۃ العین حیدر سے الگ کی راہ ہے۔
مشرف عالم ذوقی
دہلی