JINDAR جندر



JINDAR جندر
PKR: 300/-
جندر ۔۔۔۔۔۔۔،
جاتی تہذیب، اور اختر رضا سلیمی کا نوحہ،
یہ کسی اونچائی پر بیٹھے شاعر کے سگریٹ سے نکلتے مرغولے جیسا ہے، جس میں بے شمار کہانیاں دھوئیں کی کہکشاں کے کناروں سے نکل رہی ہیں۔
''جندر'' کے مناظر ایسے ایسے جاندار ہیں ، اور ایسی جزئیات سے بھرے ہیں کہ قاری کی پکڑ دھکڑ جکڑ وغیرہ نہایت معمولی چیزیں ہیں۔ میری طرح سال بعد بھی آپ جندر کو دوبارہ پڑھنے کا قصد کرتے ہیں۔اور اس کی جزئیات نگاری، منظر آفرینی، اور خیال بازی کے قتیل ہو جاتے ہیں۔
جاگے ہیں خواب میں کے بارے مستنصر حسین تارڑ لکھتے ہیں '' یہ اردو ناول نگاری کا وہ خواب ہے جسے ہم ایک مدت سے دیکھ رہے تھے''
سلیمی نے جندر لکھ کر ایسے پے در پے خواب دیکھنے والوں کا خمیازہ بھی کیا ہے ، یو بی ایل بنک کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کا ایک ایوارڈ جندر کے نام سے منسوب ہوا
سادھو
RATE THIS BOOK
RELATED BOOKS


