Sisakty Log

SISAKTY LOG سسکتے لوگ

Inside the book
SISAKTY LOG

PKR:   1,250/- 750/-

Author: ARUNDHATI ROY
Translator: PARVEEN MALIK
Pages: 360
ISBN: 978-969-662-414-1
Categories: WORLD FICTION IN URDU NOVEL WORLDWIDE CLASSICS TRANSLATIONS
Publisher: BOOK CORNER
★★★★★
★★★★★

کچھ مصنفہ کے بارے میں:

ارون دھتی رائے 24 نومبر 1961ء کو بھارتی ریاست میگھالیہ کے شہر شیلونگ میں پیدا ہوئیں جہاں ان کے والد راجب رائے چائے کے ایک باغ پر مینیجر تھے۔ ان کی والدہ میری رائے کا تعلق کیرالا کی شامی مسیحی برادری سے ہے اور انھوں نے راجب رائے سے محبت کی شادی کے کچھ عرصے بعد ان سے علاحدگی اختیار کر لی تھی۔ میری رائے اپنی بیٹی ارون دھتی کو ساتھ لیے کیرالا واپس آ گئیں جہاں انھوں نے ایک غیر روایتی سکول کھولا۔ ارون دھتی رائے نے بھی ابتدائی تعلیم اسی سکول میں حاصل کی۔ میری رائے نے بعد میں کیرالا کی مسیحی خواتین کے وراثت کے حق کے لیے ایک طویل عدالتی جنگ لڑی اور اس میں کامیابی حاصل کی۔ ارون دھتی رائے نے سولہ سال کی عمر میں اپنی والدہ کا گھر چھوڑ دیا۔ انھیں دہلی کے مشہور سکول آف پلاننگ اینڈ آرکی ٹیکچر میں داخلہ مل گیا اور وہ ایک کچی آبادی میں رہنے لگیں۔ سترہ سال کی عمر میں انھوں نے آرکی ٹیکچر سکول میں اپنے ساتھی طالب علم اور دوست جیرارڈ ڈا کونہا سے شادی کر لی۔ دونوں پہلے دلّی اور پھر گوا میں ساتھ رہے اور چار سال بعد دونوں میں علاحدگی ہو گئی۔ جیرارڈ ڈا کونہا اب بھارت کے مشہور ماہرِ تعمیرات ہیں۔ 1984ء میں ارون دھتی رائے کی ملاقات فلم ساز پردیپ کرشن سے ہوئی اور دونوں نے شادی کر لی۔ دونوں نے مل کر تین فلمیں بنائیں جن میں سے 1989ء کی فلم ’’In Which Annie Gives It Those Ones‘‘ کو اب کلٹ (Cult) کا درجہ حاصل ہے۔ اس فلم میں ارون دھتی رائے نے خود بھی مرکزی کردار ادا کیا جب کہ بعد میں بالی ووڈ پر راج کرنے والے اداکار شاہ رُخ خان نے اس فلم میں ایک طالب علم کا کردار ادا کیا جس نے صرف ایک مکالمہ بولا۔ ارون دھتی رائے اور پردیپ کرشن اب الگ الگ رہتے ہیں مگر ان کی شادی برقرار ہے۔ 1992ء میں ارون دھتی رائے نے اپنے ناول ’’The God of Small Things ‘‘ پر کام شروع کیا اور اسے 1996ء میں مکمل کیا۔ 1997ء میں اس ناول کو بُکر پرائز ملا تو ارون دھتی رائے کو یکایک عالمگیر شہرت حاصل ہو گئی، تاہم اندرون ملک انھیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس ناول کی کامیابی کے بعد ارون دھتی رائے نے فکشن کے بجائے سماجی مسائل پر زیادہ توجہ دی اور ذات پات کے نظام، ڈیموں کی تعمیر سے ہونے والے ماحولیاتی اور انسانی نقصان، عالمگیریت، ہندو انتہاپسندی، نکسل باڑی تحریک اور کشمیر سے متعلق کھل کر لکھا جس میں بھارتی مقتدرہ اور مذہبی انتہاپسندوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ارون دھتی رائے کشمیر کی آزادی کی حامی ہیں اور انھوں نے اس موضوع کو اپنے دوسرے ناول ’’The Ministry of Utmost Happiness‘‘ میں بھرپور طریقے سے اجاگر کیا۔

کچھ مترجم کے بارے میں:

8 اگست 1946ء کو شینہ باغ خورد ضلع اٹک میں پیدا ہونے والی پروین ملک علم و ادب اور صحافت کا ایک نمایاں نام بنیں اور دوسرے بہت سے ادبی ایوارڈ کے ساتھ ساتھ 2016ء میں حکومتِ پاکستان کی طرف سے پنجابی ادب کی خدمات پر تمغۂ امتیاز دیا گیا ۔ بی اے تک تعلیم اٹک سے اور ایم اے صحافت پنجاب یونیورسٹی لاہور سے کیا ۔ روزنامہ آزاد اور ماہنامہ ماہ نو میں ادارت کے فرائض انجام دیے اور وفاقی وزارت اطلاعات و نشریات میں بطور ڈپٹی ڈائریکٹر کام کیا ۔ آج کل سیکریٹری پنجابی ادبی بورڈ ہیں۔ وہ پنجابی زبان کی ترویج و ترقی کے لیے کام کرنے والوں میں ایک نمایاں حیثیت کی حامل ہیں۔ اپنی ذات میں خوبیوں کا مرقع پروین ملک نامور ادیب، براڈ کاسٹر، مدیر، مترجم، صدا کار عرض ہمہ جہت شخصیت ہیں۔ ان کی نمایاں تصانیف میں کیہہ جاناں میں کون (کہانیاں)، نِکے نِکے دُکھ(کہانیاں)، آدھی عورت (ناول)، کَسّیاں دا پانی (خودنوشت)، پینڈے(سفرنامہ)، پاکستانی زباناں (مضامین)، کافیاں شاہ حسین(مرتب فرہنگ)، لمیاں واٹاں (ڈرامہ) اور جنج (ڈرامہ) شامل ہیں۔ ارون دھتی رائے کے ناول ’’The God of Small Things ‘‘ کا اُردو ترجمہ ’’سسکتے لوگ‘‘ کے نام سے کیا۔ آپ کی تحریریں سیاست، معیشت، معاشرتی نا انصافی اور سماجی ناہمواریوں کو اپنا موضوع بناتی ہیں۔ ان کے لکھے افسانے انگریزی، اُردو، ہندی اور سربیئن زبانوں میں ترجمہ ہوئے ہیں اور گور مکھی رسم الخط میں متعدد تحریریں شائع ہو چکی ہیں۔

Reviews

N

Nadeem Baloch (Pasni Balochistan)


RELATED BOOKS