KOSEM SULTAN کوسم سلطان
KOSEM SULTAN کوسم سلطان
PKR: 680/-
معروف ترک ادیبہ، مترجم اور کالم نگار سولمازکاموران (Solmaz Kâmuran) استنبول میں 1954ءمیں پیدا ہوئیں۔ زیرنظر کتاب ”کوسم سلطان“ اُن کے ناول Kösem کا اردو ترجمہ ہے۔ اس ناول کی کہانی، تاریخ اور تخیل کے امتزاج پر مبنی ہے۔
عثمانی سلطان احمت 1603ءمیں اپنے والد محمت سوم کی بے وقت موت کے بعد تخت نشیں ہوا اور یہیں سے اس کہانی کا آغاز ہوتا ہے۔ ناول کا مرکزی کردار ”کوسم“ ہے جس کا تعلق یونانی جزیرے تینوس سے تھا۔ پندرہ برس کی عمر میں اغواکاروں نے اسے بوسنیا کے گورنر کے ہاتھ فروخت کیا جہاں سے وہ عثمانی شاہی حرم میں بھیج دی گئی۔ وہ عثمانی سلطان احمت کی منظورِنظر کنیز اور بعدازاں قانونی بیوی بنی۔ وہ دو عثمانی سلاطین سلطان مراد چہارم اور سلطان ابراہیم کی ماں، اور سلطان محمت چہارم کی دادی تھی۔
سلطان سلیمان عالیشان کے بعد سولہویں اور سترہویں صدی عیسوی میں 130سال سے زائد عرصہ عثمانی سلطنت پر شاہی حرم کی خواتین کی درپردہ حکومت رہی جو سلاطین کی منظورِنظر خواتین یا نوعمر سلاطین کی ماﺅں کی حیثیت سے ریاستی معاملات میں بے پناہ سیاسی اثرورسوخ رکھتی تھیں۔ اس کا ایک سبب برادرکشی کی روایت بھی تھی۔ سلطان محمت نے تخت نشینی کے بعد اپنے 19 بھائیوں کا سر قلم کیا تھا۔
کوسم سلطان، سلطنت عثمانیہ کی طاقتور ترین خاتون تھی۔ وہ دو مرتبہ نائب سلطنت رہی۔ ”خواتین کی سلطنت“ کی یہ ممتازترین شخصیت اپنے قتل کے بعد لوگوں میں ”والدہ مقتول“ اور ”شہید والدہ“ کے نام سے جانی گئی۔ سلطنت عثمانیہ کے پایہ¿ تخت استنبول کی گلیوں میں کئی روز تک اس کے بے رحمانہ قتل کا ماتم کیا جاتا رہا۔