MAUPASSANT : CHOTI BARI KAHANIYAN موپاساں : چھوٹی بڑی کہانیاں
PKR: 1,250/- 875/-
Author: GUY DE MAUPASSANT
Translator: SHAUKAT NAWAZ NIAZI
Pages: 413
ISBN: 978-969-662-428-8
Categories: WORLD FICTION IN URDU SHORT STORIES WORLDWIDE CLASSICS TRANSLATIONS FRENCH LITERATURE
Publisher: BOOK CORNER
موپاساں وہ شخص ہے جس کی نظر انسانی زندگی کے تاریک نہاں خانوں تک پہنچتی ہے
اور وہ اس مقام سے انسانیت کی کشمکش کی تشریح کرتا ہے۔
- لیو ٹالسٹائی
موپاساں روحانی کرب کا شکار ہے، نہ صرف اس مادی دنیا کی نامعقولیت سے، اس میں خوبصورتی
کی غیرموجودگی سے، بلکہ دنیا میں سچی محبت کی عدم فراوانی سے دل گرفتہ ہے۔ میں نے آج تک کسی شخص کی
دل شکستگی میں اتنی مایوس کن آہ و فغان نہیں سنی جسے اپنی تنہائی کا ادراک ہو... یہ صرف موپاساں ہی ہے جو اپنی
کہانیوں میں اپنے دکھ کا بیان کرتا ہے۔ یہ لکھاری ایک مخصوص صلاحیت کا حامل ہے جسے جوہر کہتے ہیں۔
یہ جوہر اس قابلیت پر مشتمل ہے جو اسے کسی بھی موضوع پر ایسی نگاہ ڈالنے کے قابل بناتا ہے ،
جو اسے اس موضوع میں وہ کچھ دکھاتا ہے جو کوئی دوسرا شخص نہیں دیکھ پاتا۔
- لیو ٹالسٹائی
موپاساں پیدائشی لکھاری ہے۔ اپنے ہم عصروں میں سمجھدار ترین اور توانا ترین سوچ کا حامل کہانی نویس...
- ایمیل زولا
توانائی، لچک، توازن... اس قدآور اور ماہر کہانی نویس میں کسی چیز کی کمی نہیں۔
اس کا جوش و ولولہ دانستہ ہے اور اس کا فن کامل ہے۔
- اناطول فرانس
میں تاریخ کی کسی بھی صدی سے ناآشنا ہوں جس میں کسی ایک مقام پر اتنے نفیس نفسیاتی تجسس سے
بھرپور اذہان پائے جاتے ہوں جتنے اس وقت پیرس میں موجود ہیں۔ اگر ان میں بلند فکر
قدوقامت کے حامل کسی ایک شخص کا نام لینا چاہوں تو وہ موپاساں ہو گا...
- فریڈرک نیطشہ
موپاساں کا مطالعہ کبھی بے کیف نہیں ہوتا... وہ ماہر ترین قصّہ گو ہے... وہ اپنے کرداروں کے ساتھ
بیک وقت سنگدلی اور شفقت کا مظاہرہ کرتا ہے۔ وہ اپنے کرداروں کے اندیشوں اور ان کی حرکات و سکنات کی
مذمت نہیں کرتا... وہ ان کی مشکلات سے نفرت نہیں کرتا۔ اپنے کرداروں کی ابتلا، دھوکے اور اضطراب کو
دیکھتے ہوئے مجھے اس کی نگاہوں میں گہرے ترحم کا احساس ہوتا ہے... لیکن وہ ان سب کو دیکھتا ہے۔
وہ دیکھتا ہے اور اپنا چہرہ دوسری جانب نہیں موڑتا۔
- جوزف کانریڈ
موپاساں نے دیکھا کہ ہماری فطرت کی بنیاد حیوانی جذبات پر قائم ہے... اور یوں وہ اکثر انسانی زندگی کی
حیوانی جہت کی عکاسی میں جتا رہا۔ شاید ہی کسی دوسرے کہانی نویس نے اتنے استدلالی انداز میں،
اتنے علم و تجربے کے ساتھ اور اپنے فن میں اتنی کامل چابکدستی کے ساتھ ایسا لکھا ہو۔
- آرتھر سِمنز
چیخوف کے ساتھ موپاساں کا شمارعالمی ادب میں مختصر کہانیوں میں دنیا کے عظیم ترین ناموں
میں ہوتا ہے۔ وہ زولا کی طرح فطرت پسند نہیں ہے۔ اگرچہ اس کی تحریروں میں انسانوں پر ان کے
ماحول کا اثر نمایاں ہے، تاہم اس کے نزدیک انسانی محرکات کی بنیاد نفسیاتی عوامل پر ایستادہ نہیں ہے۔
موپاساں کی فطرت پسندی میں شوپنہاؤر کی قنوطیت عیاں ہے اور یوں انسانی سرشت کی
تصویر کشی میں وہ اکثر سنگدلی اور سختی کا مظاہرہ کرتا ہے۔
- پروفیسر کورنیلئے کواس