DUKHTAR E RUMI دختر رومی
PKR: 995/- 697/-
Author: MURIEL MAUFROY
Translator: INAAM NADEEM
Pages: 256
ISBN: 978-969-662-509-4
Categories: WORLD FICTION IN URDU SUFISIM RUMI NOVEL WORLDWIDE CLASSICS TRANSLATIONS
Publisher: BOOK CORNER
میورئیل موفروئے اپنی تخلیقات میں روحانیت کی کھوج کے لیے شہرہ رکھتی ہیں۔ مختلف ثقافتوں اور ان کی روایات کے بارے میں گہرے تجسّس نے انھیں ایک ایسی ادیبہ کے طور پر متعارف کروایا ہے جو اپنی کہانیوں میں روحانیت کی خوبصورت آمیزش کرنا جانتی ہیں۔ اگرچہ ان کا نسبی تعلّق فرانس سے ہے لیکن وہ انگریزی میں لکھتی ہیں اور ممتاز ادیبہ ہیں۔ اُنھوں نے وائس آف امریکا سے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کیا جس کے بعد وہ بی بی سی لندن سے بطور صحافی اور ریڈیو پروڈیوسر منسلک ہوگئیں۔ 1997ء میں بی بی سی چھوڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئے انھوں نے اپنے ادبی سفر کا آغاز کیا۔ ان کی پہلی کتاب ‘‘Breathing Truth’’ عظیم فارسی شاعر مولانا جلال الدین رُومی کے اقوال اور حکایات کا مجموعہ تھی۔ بعدازاں ان کا اوّلین ناول ‘‘Rumi’s Daughter’’ شائع ہوا۔ 2004ء میں شائع ہونے والی یہ دلکش کتاب قارئین کو مشہور فارسی شاعر اور صوفی جلال الدین رُومی کی لے پالک بیٹی ’کیمیا خاتون‘ سے متعارف کراتی ہے۔ اس ناول کے ذریعے میورئیل نے عرفانِ ذات کی پیچیدگیوں اور روشن خیالی سے مملو روحانیت کو نہایت مہارت سے بیان کیا ہے۔ انھوں نے بڑی چابک دستی کے ساتھ تاریخ کے تحقیقی مواد کو اپنی تخیلاتی کہانی کے ساتھ ہم آمیز کر کے ایک واضح اور مستند بیانیہ تخلیق کیا ہے۔ اس ناول کا نو زبانوں میں ترجمہ کیا جا چکا ہے۔ زیرِ نظر اُردو ترجمہ اس کتاب کا دسواں ترجمہ ہے۔ فارسی شعروادب سے اپنی دلچسپی برقرار رکھتے ہوئے، میورئیل نے اس کے بعد اپنا دوسرا ناول ‘‘The Garden of Hafez’’ لکھا، جس کا تانا بانا مشہور شاعر حافظ شیرازی کی حیات اور ان کی شاعری کے گرد بُنا گیا ہے۔ میورئیل موفروئے کی دیگر کتابوں میں ‘‘On the Other Side of Love’’بھی شامل ہے۔ اپنے شاندار تعلیمی پس منظر کے ساتھ، میورئیل نے سکول آف اورینٹل اینڈ ایفریقن سٹڈیز سے فارسی زبان میں فرسٹ کلاس آنرز کے ساتھ بی اے کی ڈگری لی ہے۔ وہ اسلامی تصوف کی پُرشوق قاری اور پُرجوش وکیل ہیں اور اکثر اس موضوع پر مکالمہ کرتی رہتی ہیں۔ میورئیل موفروئے اِن دنوں لندن میں مقیم ہیں۔
---
انعام ندیم اُردو کے شاعر اور مترجم ہیں۔ ان کی پیدائش 2 اپریل 1967ء کوسندھ کے ایک قصبے شہدادپور میں ہوئی۔ انھوں نے سندھ یونیورسٹی جامشورو سے پہلے معاشیات اور پھر اُردو ادب میں ماسٹرز کی ڈگریاں لیں۔ 1990ء کے ابتدائی عشرے میں شاعری کا آغاز کیا اور 2003ء میں ان کا پہلاشعری مجموعہ ’’درِ خواب‘‘ شائع ہوا جو غزلوں پر مشتمل ہے۔ اسی برس اس شعری مجموعے کو ’’عکسِ خوشبو‘‘ ادبی اعزاز دیا گیا۔ انعام ندیم نے متعدد انگریزی ناولوں کا اُردو میں ترجمہ کیا ہے جن میں عمر شاہد حامد کا ناول ‘‘The Prisoner’’ اور ربی سنکر بل کے دو ناول ‘‘Dozakhnama’’ اور ‘‘A Mirrored Life’’ شامل ہیں۔ ان کے دیگر تراجم میں شیاؤ ہونگ کا ناول ‘‘Tales of Hulan River’’ بھی شامل ہے۔ مشہور ہندی ادیب بھیشم ساہنی کی کہانیوں کے ایک انتخاب کا ترجمہ بھی کیا جو ’’امرتسر آگیا ہے‘‘ کے عنوان سے شائع ہوا۔ اس ترجمے کو 2022ء میں یوبی ایل ادبی ایوارڈ کے لیے شارٹ لسٹ بھی کیا گیا۔ انعام ندیم نے متعدد کتابیں بھی مرتّب کی ہیں جن میں آصف فرخی کی یاد میں مضامین کی ایک کتاب ’’اُس آدمی کی کمی‘‘ شامل ہے جو 2021ء میں شائع ہوئی۔ اس کے علاوہ انھوں نے معروف ہندوستانی افسانہ نگار ذکیہ مشہدی کے افسانوں کا ایک انتخاب ’’بڑی حویلی کی بیبیاں‘‘ کے عنوان سے کیا۔ انعام ندیم نے کاشف حسین غائر کے ساتھ مل کر معروف شاعر اکبر معصوم کی کلیات ’’گُلِ معانی‘‘ بھی مرتّب کی۔ انھوں نے پاکستان میں لکھی جانے والی نثری نظم کا ایک جامع انتخاب بھی مرتّب کیا جو 2022ء میں اکادمی ادبیات اسلام آباد سے شائع ہوا۔ شاعری اور تراجم کے علاوہ انعام ندیم موسیقی کے بارے میں مضامین بھی لکھتے ہیں۔ وہ درس و تدریس سے وابستہ ہیں اور کراچی میں رہائش پذیر ہیں۔