Baghawat

BAGHAWAT بغاوت

Inside the book
BAGHAWAT

PKR:   1,500/- 1,050/-

Author: AMMAR MASOOD
Pages: 304
ISBN: 978-969-662-526-1
Categories: CHARACTER BUILDING ESSAYS
Publisher: BOOK CORNER

عمار بنیادی طور پر ایک کہانی کار ہے۔ اُس کی ہر تحریر میں کہانی کا عنصر پایا جاتا ہے۔ عمار اور اُس کی اہلیہ شنیلہ عمار میری خدمت اس طرح کرتے ہیں جیسے اُنھیں پیدا ہی اس کام کے لیے کیا گیا ہے۔ میں اس نعمت کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے۔ الحمدللّٰہ کہ مجھے ایسے نامور اور خدمت گزار بیٹے کا باپ ہونے کا فخر حاصل ہے ____ انور مسعود

عمار مسعود نے اپنا لوہا نثری دُنیا میں منوایا ہے اور ایک بڑے کالم نگار کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ وہ بڑے خطروں سے گزرے لیکن اُنھوں نے لفظ کی حرمت پر آنچ نہیں آنے دی۔ اپنی رائے کا اظہار پوری جراَت اور قوت سے کرتے رہے۔ انھوں نے جو کچھ بھی لکھا دل سے لکھا، اور دل تک پہنچا ہے، اب وہ دلوں میں ایسی جگہ بنائے ہوئے ہیں کہ جہاں سے کوئی انھیں بےدخل نہیں کر سکتا ____ مجیب الرحمٰن شامی

میں عمار کی تحریریں اسی حوالے سے پڑھتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کو بھی مواد سے کہیں زیادہ عمار کا اُسلوب متاثر کرے گا۔ یہ تحریریں خاکہ نگاری کا بھی عمدہ نمونہ ہیں۔ اگر کہیں طنز ہے تو اس میں تیز نشتر جیسی کاٹ ہے۔ مزاح ہے تو ہونٹوں پر بےساختہ تبسم کی چاندنی کھل اٹھتی ہے۔ایک نوجوان قلم کار کی تحریروں میں قوسِ قزح کی یہ کیفیت اس بات کی علامت ہے کہ اس کی فکر کا جوہرِ تخلیق نئی بلندیوں کو چھوئے گا۔میں اس کے لیے دُعاگو ہوں ____ عرفان صدیقی

عمار کی نثر دامنِ دل کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔ اسلوب تصنع سے پاک ہے۔ تحریر میں روانی اور بے ساختگی ہے ۔ اس کا معاملہ آورد سے نہیں، آمد سے ہے۔ ہر لکھت کے آخر میں موضوع کا دو سطری تعارف ایک نیا انداز ہے اور دل کو بھاتا ہے۔ اس تصنیفِ لطیف پر عمار مسعود کو مبارک! اور ہاں! اصل مبارک تو جناب انور مسعود کو دینی چاہیے ____ محمد اظہارالحق

اس مجموعے میں جو کچھ بھی ہے وہ نہ تو خالص صحافیانہ اُبال ہے، نہ ہی مکمل کلاسیکی کہانی کاری اور نہ ہی فالتو کی پرکاری۔ جو کچھ لکھاری نے جہاں ہے اور جیسا ہے کی بنیاد پر جس طرح سمجھا اور محسوس کیا اضافی کلی پھندنے لگائے بغیر کتاب بند کر دیا۔ ملاوٹ کے اس دور میں اگر آپ کوئی خالص شے ہضم کرنا برداشت کر سکتے ہیں تب تو اس مجموعے کو خرید کے سکون سے پڑھیے اور جملہ در جملہ آنند لیجیے۔ ورنہ مروّت کے جال سے بچتے ہوئے حسبِ معمول سامنے سے گزر جائیے گا ____ وسعت اللّٰہ خان

عمار مسعود کی تحریر میں روانی کے ساتھ ساتھ سادگی اور جذبات بھی ہیں اور یہ وہ خوبی ہے جو پاکستانی لکھاریوں میں ختم ہوتی چلی جا رہی ہے، ہماری تحریر میں اگر روانی ہوتی ہے تو سادگی اور جذبات نہیں ہوتے اور ہم اگر سادگی پیدا کر لیں تو تحریر رواں نہیں رہتی اور اگر ہم جذبات پیدا کر لیں تو تحریر کی بےساختگی اور روانی فوت ہو جاتی ہے، عمار مسعود میں یہ تینوں خوبیاں ایک ہی جگہ موجود ہیں اور یہ اللّٰہ تعالیٰ کی طرف سے ان پر خصوصی مہربانی ہے ____ جاوید چودھری

RELATED BOOKS