JAHAN BARF REHTI HAI جہاں برف رہتی ہے
JAHAN BARF REHTI HAI جہاں برف رہتی ہے
PKR: 1,400/-
Author: ORHAN PAMUK
Pages: 464
ISBN: 978-969-652-152-5
Categories: WORLD FICTION IN URDU NOVEL
Publisher: JUMHOORI
نوبل انعام یافتہ ترک ادیب اورحان پاموک ناول نگاری کے فن میں بے مثال ہیں۔ زیرنظر ناول ’’جہاں برف رہتی ہے‘‘ ان کے 2002ء میں شائع شدہ ناول ــ"Kar" کا اردو ترجمہ ہے جو انگریزی میں "Snow" کے نام سے شائع ہوا۔
ناول کا مرکزی کردار ایک ترک شاعر قا، جرمنی میں جلاوطنی کے بارہ برسوں کے بعد ، اپنی والدہ کے جنازے میں شرکت کے لیے ترکی واپس لوٹتا ہے۔ استنبول کے ایک اخبار کا ایڈیٹر اسے ترکی کے ایک کاکیشیائی شہر قارص کے انتخابات اور وہاں لڑکیوں میں خودکشی کے رحجان کی تحقیق کے لیے بھیجتا ہے۔ متواتر ہونے والی برف باری میں گلی گلی، دکان دکان گھومتے قا(Ka) اس اداس مگر حسین شہر اور اس کے لوگوں کو سمجھنے کی کوشش کرتا ہے۔ قارص جہاں بے روزگاروں سے بھرے چائے خانے ہیں؛ ایک سفری تھیٹریکل کمپنی؛ لڑکیاں جو حجاب پر پابندی پر احتجاج اور خودکشیاں کرتی ہیں، متعدد سیاسی گروپ؛ قارپیلس ہوٹل، اس کا مالک طغرت بے اور اس کی بیٹیاں کدیفے اور آئپک، جو قا کی سکول کی ساتھی رہ چکی ہے اور اب قا کے لیے محبت اور مسرت کے حصول کی ایک امید ہے۔ ناول کا ہر کردار اپنی جگہ مرکزی اور منفرد ہے، وجیہہ اسلام پسند مسلح جنگجو لاجورت سے لے کر، فوجی سازش کا منصوبہ بناتا ہوا زی دمیرکول، سفری تھیٹر کمپنی کا مالک اداکار سونے زائم اور اس کی بیوی،فوجی جو قارص کے نیشنل تھیٹر میں براہِ راست نشریات کے دوران حاضرین پر فائرنگ کھولتے ہیں، اخبار مالک سردار بے جو ایک روز پہلے ہی خبریں لکھ کر شائع کرنے کا عادی ہے، اسلام پسند طالب علم نجیب اور فاضل۔
ناول میں قارص برف باری کے سبب دنیا سے کٹا ہوا ہے۔ قار یعنی برف جو بے شجر میدانوں، قلعے، دریا اور قارص کی سڑکوں پر مسلسل گرتی ہے، اسی سے شہر کا نام نکلا ہے۔یہ شہر اپنی آرمینی تہذیب کی یادگاروں اور زارِروس کے زمانۂ حکومت کے علاوہ اپنے شدید موسمی حالات کے باعث معروف ہے۔ 1999ء سے 2001ء کے درمیانی عرصے میں لکھا گیا یہ ناول ترکی اور مشرقِ وسطیٰ کے بعض بڑے معاملوں کو زیرِ بحث لاتا ہے۔ مشرق اور مغرب میں تہذیبی تصادم، سیکولر ریاست اور اسلامی حکومت میں اختلاف، غربت، بے روزگاری، مذہبی بنیاد پرستی کی جانب رحجانات، ترکی میں خواتین کے حجاب کا معاملہ اس ناول کے موضوعات ہیں۔