KULYAT E MAJEED AMJAD کلیات مجید امجد
PKR: 3,000/- 2,100/-
Author: MAJEED AMJAD
Translator: MUHAMMAD IFTIKHAR SHAFI
Tag: MAJEED AMJAD
Pages: 744
ISBN: 978-969-662-552-0
Categories: POETRY KULLIYAT / MAJMUA URDU CLASSICS
Publisher: BOOK CORNER
’’شبِ رفتہ‘‘ کے بعد مجید امجد کے نام سے کئی کتابیں چھپیں۔ کچھ کلیات کے عنوان سے، کچھ دوسرے ناموں سے، مگر مجید امجد کے شیدائیوں کی تسلی نہیں ہو رہی تھی۔ آخر کار یاس کی گرد سے ایک سوار آتا دکھائی دیا ہے۔ یہ بھاری پتھر جناب افتخار شفیع نے چوما ہے۔ ان کی محنت اور ریاضت نے مجید امجد کی شعری سلطنت کے منتشر شیرازے کو یکجا کیا ہے اور سلیقے سے کیا ہے۔ یہ بیش بہا کتاب بک کارنر جہلم جیسے عالی شان پبلشر ہی کی مستحق تھی، سو وہی چھاپ رہے ہیں۔ مجید امجد کے ایک ادنیٰ پرستار کی حیثیت سے میں مؤلف اور ناشر دونوں کو ہدیۂ تبریک پیش کرتا ہوں۔ ✍🏻محمد اظہارالحق
مجید امجد کی نجی زندگی میں جو اُداسی، محرومی اور تنہائی تھی فطرت نے انھیں تخلیقی امکانات اور ابلاغی توانائی عطا کی تھی۔ اُن کے چاہنے والے تحقیق، تنقید اور یاد نگاری کا کام کیے جا رہے ہیں اور ایسی کاوشوں کے لیے حسنِ قبول موجود ہے۔ ایسے میں ساہیوال کے ڈاکٹر محمد افتخار شفیع نے ’’کلیاتِ مجید امجد‘‘ کی تدوینِ نو کی خوش خبری سنائی ہے اور یہ نوید بھی دی ہے کہ پاکستان کا صفِ اول کا اشاعتی ادارہ بک کارنر جہلم اسے شائع کرے گا تو اشتیاق بڑھ گیا ہے۔ ✍🏻ڈاکٹر انوار احمد
مُرورِ زماں کے ساتھ مجید امجد کی شاعری کے متون اپنی مستند صورتوں میں سامنے آ رہے ہیں۔ محمد افتخار شفیع نے متنی تنقید کے اصولوں کی روشنی میں ’’کلیاتِ مجید امجد‘‘ مرتب کر کے قارئینِ ادب کے لیے ایک وقیع کام کیا ہے۔ انھوں نے مختلف متون کا موازنہ کر کے جدید اصولوں کے مطابق ایک عمدہ ترتیب کے ساتھ یہ کتاب مرتب کی ہے۔ یہ بات اپنی جگہ پر مزید طمانیت کا باعث ہے کہ اس کلیات کو ملک کا بہترین اشاعتی ادارہ بک کارنر جہلم اہتمام کے ساتھ شائع کر رہا ہے۔ ✍🏻ڈاکٹر سعادت سعید
مجید امجد اپنی کاملیت پسند طبیعت کے باعث اپنی شاعری میں مسلسل تبدیلی کرتے رہتے تھے، اس لیے ان کی نظم و غزل کے ایک سے زیادہ، خطی و مطبوعہ متن دستیاب ہیں۔ محمد افتخا ر شفیع نے ان سب متون کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ لیا ہے، اور کلامِ امجد کا مستند، کریٹیکل ایڈیشن مرتب کیا ہے۔ انھوں نے کچھ نیا کلام بھی دریافت کیا ہے جو اس کلیات میں شامل ہے۔ اس پر مستزاد، امجد کی شعری فرہنگ۔ یہ سب باتیں، اس کلیات کو منفرد اور ممتاز بناتی ہیں۔ ✍🏻ناصر عباس نیّر
محمد افتخار شفیع کا مرتبہ ’’کلیاتِ مجید امجد‘‘ یوں اہم ہو جاتا ہے کہ انھوں نے پہلے سے ہو چکے کام کو سامنے رکھا اور پھر اس سارے ذخیرے کا تجزیہ کرکے اپنے لیے راہ نکالی ہے۔ انھوں نے آغاز میں مجید امجد کے فن اور شخصیت پر مفصل لکھا۔ پھران کی نظموں اور غزلوں کو الگ الگ زمانی ترتیب میں مرتب کیا، جگہ جگہ حواشی کا اہتمام کیا اور آخر میں فرہنگ بھی فراہم کر دی۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس قرینے نے اس کلیات کی اہمیت اور افادیت کو دو چند کر دیا ہے۔ ✍🏻محمد حمید شاہد