MOLU MUSALLI مولو مصلی
MOLU MUSALLI مولو مصلی
PKR: 1,200/-
ڈاکٹر امجد ثاقب اور اخوت کو کون نہیں جانتا، مگر یہ بات شاید کم ہی
لوگوں کو معلوم ہے کے یہ ایک بہترین لکھاری بھی ہیں. اخوت کا سفر ، کامیاب لوگ ،
شہر لب دریا، گوتم کے دیس میں ، اور غربت اور مائکرو کریڈٹ کے بعد زیر نظر کتاب
مولو مصلّی انکی ایک شاہکار تخلیق ہے. ڈاکٹر صاحب کہتے ہیں کے ہر شخص خواب دیکھتا
ہے، مگر ہم نے خواب دیکھنے ہی چھوڑ دئے ہیں اور خواب ہی نہیں ہوگا تو تعبیر کیا
ملے گی؟ یہ کتاب ایسے ہی ایک خواب کی تعبیر کی کہانی ہے
زندگی میں سینکڑوں بار ایک نشست میں کتاب ختم کرنے کا تجربہ ہوا ، ایک
نشست میں کوئی کتاب مجھے ہی ختم کر دیگی یہ کبھی سوچا بھی نہ تھا
کاش ! میں نے یہ کتاب نہ پڑھی ہوتی، ہائےکاش
مولو مصلّی ، روح کے زخموں سے بھرا وہ مشکیزہ ہے جو درد سے سیراب کر
دیتا ہے ، اپنے آپ کو کچھ سمجھنے اور اپنی بڑائ کی پیاس یوں بجھتی ہے کے تشنگی کے
معنی ہی بدل جاتے ہیں. میں اکثر سوچا کرتا کے ڈاکٹر امجد ثاقب صاحب میں قوت برداشت
غیر یقینی طور پر زیادہ ہے ، وگرنہ کون ہے جو اخوت کے نام پر روز اس بےضمیر معاشرے
کی کارستانی سنے اور پھر بھی زندہ بچے. آج یہ کتاب پڑھ کر سمجھ آیا کے انکے کچھ
صفحات نے کیسے ٢٠ کروڑ لوگوں کے منہ پر کالک مل دی ہے. یہ ڈاکٹر صاحب نے عجیب
انتقام لیا ہے. اس کتاب پر کاش کوئی پابندی لگوادے کے اسکو پڑھنے کے بعد جینا اور
دوبھر ہوگیا ہے. اس کتاب کو کتب فروشوں کی دکانوں پر نہیں شیشہ گروں کی الماریوں میں
سجا ہونا چاہے ، چہرہ ہی دیکھنا ہے نہ، کتاب پڑھ لیں
.
سسکیوں میں گوندھے جملوں کی تاب میرے جیسے روتی شکل کب لا سکتے ہیں،
بچپن میں ایک شعر سنا تھا آج سمجھ آیا ہے
چاند سے پیاری ہیں مجھکو بھوک میں دو روٹیاں
جب کوئی بچہ مرے گا ، کیا کریگی چاندنی
سونو طوائف کے الفاظ کے مجھے گناہ سے نفرت ہے اور میرا اللہ ایک دن
مجھے اس سے ضرور نکالے گا، موچی کی شرح کے کیوں اسکا وجود خود جوتا بن گیا، مٹھو
خواجہ سرا کا بیان کے لوگ اسے بھی گھنگرو ہی سمجھتے ہیں، عبدالستار ایدھی کی اللہ
سائیں کے حضور پیشی، دھتکارے ہوئے ادھوررے لوگوں کی داستان اور اپنی کم مایگی اور
بے حسی کی فریاد. آپ ایک بار یہ کتاب پڑھ لیں ، آپ پہلے جیسے نہیں رہینگے.
مولو مصلّی صرف ایک دہری تحقیر کا ہی استعارہ نہیں ، یہ ہماری اجتمائی
منافقت کی گواہی بھی ہے. اگر ڈاکٹر صاحب یہ کتاب نہ لکھتے تو شاید مر جاتے ، انہوں
نے نہایت جانفشانی سے یہ موت ہم سب میںبرابر بانٹ دی ہے. ڈاکٹر امجد ثاقب صاحب ، ازراہ کرم کتاب پر وارننگ تو چھپوا
دیں کے کمزور دل والے نہ پڑھیں.