Pir Sabarmati - Gandhi As I Know Him | Book Corner Showroom Jhelum Online Books Pakistan

PIR SABARMATI - GANDHI AS I KNOW HIM پیر سابر متی - اردو

PIR SABARMATI - GANDHI AS I KNOW HIM

PKR:   500/-

Author: INDULAL KANAIYALAL YAJNIK
Tag: RASHID ASHRAF
Pages: 650
Categories: BIOGRAPHY POLITICS

اندو لال، گاندھی کے ساتھ، بمبئی کے ساحل پر گاندھی جس روز اترے، مصنف ان کے استقبال کے لیے موجود تھے اور پھر وہ ان کی جدوجہد میں قدم بہ قدم شامل رہے۔ انھوں نے مہاتما کو نہایت قریب سے دیکھا۔ مگر ان کی رائے گاندھی کے بارے میں کیا تھی، یہ دلچسپ تفصیل آپ کو اس تاریخی کتاب میں ملے گی جو وقت کی گرد میں کھو گئی تھی، جسے بھارت میں غائب کردیا گیا کہ اس کے مطالعے سے 'فلسفہ گاندھیت' پر حرف آتا تھا۔


کتاب کے مصنف اندو لال یاجنک نے گاندھی کو کن القابات سے پکارا ہے، آئیے جانئے:
نقلی رشی
دور جدید کے چانکیہ
چالاک مہاتما
ندرت طراز درویش ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ وغیرہ وغیرہ

مصنف ایک جگہ لکھتے ہیں: گاندھی جی نے کہا کہ ’مسلمان عموماً غنڈہ ہوتا ہے اور ہندو بزدل ہوتا ہے“۔ اس طریقہ سے گویا اُنہوں نے مسلمانوں کو جنگجو ہونے اور فرقہ وارانہ فسادات میں پہل کرنے کا ملزم قرار دیا۔
---

گاندھی نے کہا:
ہندو سے کہہ دو کہ وہ کانگریس میں رہ کر گائے کی حفاظت نہیں کرسکتا تو ایک ہندو بھی کانگریس میں نہ رہ جائے۔
--

مصنف لکھتے ہیں:
ہندوﺅں کے مذہبی جنون کو اس اُمید پر زندہ رکھا جارہا تھا کہ خلافت کی نام نہاد جنگ میں برادرانہ شرکت کا انعام اُنہیں یہ ملے گا کہ ہندوستان میں گاﺅ کشی بند ہوجائے گی۔ یہ توقعات پوری نہ ہوئیں۔ اب اگر ہندوﺅں کے جذبات مجروح ہوئے اور فرقہ وارانہ فسادات کا باعث بنے تو اس کی بھی اصل ذمے داری گاندھی جی پر ہی عائد ہوتی ہے۔ جب تک وہ میدان میں پہنچیں سیاسی جنگ تو ختم ہوچکی تھی لیکن ان کے بوئے ہوئے منحوس بیج البتہ بار آور ہورہے تھے اور زہریلی فصلیں خوب زوروں پر کاٹی جارہی تھیں۔

RELATED BOOKS