SHARAH ASRAR O RAMOZ شرح اسرار و رموز
PKR: 900/- 630/-
Author: ALLAMA MUHAMMAD IQBAL
Tag: ALLAMA MUHAMMAD IQBAL
Pages: 592
ISBN: 978-969-662-232-1
Categories: IQBALIYAT POETRY PERSIAN LITERATURE
Publisher: BOOK CORNER
کچھ کتاب کے بارے میں:
اسرارِ خودی اور رموزِ بے خودی کی پہلی اشاعتوں کے ساتھ ہی اس کے مختلف زبانوں میں تراجم کا کام شروع ہو گیا تھا جو تاہنوز جاری ہے۔ اُردو زبان میں بھی ان دونوں مثنویوں کے الگ الگ اور مشترکہ ترجمے ہوئے۔ اپنے اپنے ادوار میں اُن تراجم نے افکارِ اقبال کی ترویج میں ایک خاص حصہ ڈالا۔ مرورِ وقت کے ساتھ ساتھ کچھ تراجم تو صرف کتب خانوں کی ہی زینت بن گئے اور اشاعت پذیر نہ ہونے کی بنا پر مارکیٹ سے بالکل غیب ہو گئے۔ چند تراجم ایسے ہیں جو اب بھی کسی نہ کسی حد تک مختلف بڑے شہروں میں باذوق قارئین کو مل جاتے ہیں اوروہ انہیں خرید کر افکارِ اقبال سے آگاہی و شناسائی کی ضرورت پوری کرتے رہتے ہیں۔ ان میسر تراجم میں تین طرح کے تراجم شامل ہیں:
(i) لفظی تراجم
(ii) بامحاورہ تراجم
(iii) توضیحی تراجم
ان مذکورہ تینوں تراجم سے وہ طلبا و محققین کما حقہٗ استفادہ نہیں کر سکتے جو فارسی زبان سے اچھی طرح شناسا نہیں۔ لفظی ترجمے سے مفہوم تک رسائی نہیں ہو سکتی، بامحاورہ ترجمے سے مفہوم کا ادراک تو ہوتا ہے لیکن الفاظ و تراکیب کی صحیح تفہیم نہیں ہو پاتی اور توضیحی ترجمے میں ترجمہ و تشریح اس طرح گھل مل جاتے ہیں کہ بالخصوص طلبا کو ترجمے اور تشریح میں امتیاز کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
انہی مسائل کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے ایک ایسے ترجمے کی ضرورت محسوس کی گئی جو لفظی اور بامحاورہ ترجمے کا حسین امتزاج ہو، یعنی اگر شعر کا ترجمہ پڑھا جائے تو اس کے الفاظ و تراکیب کا معنی بھی سمجھ آ جائے اور مفہوم بھی ذہن نشین ہو جائے۔ مزید آسانی پیدا کرنے کی غرض سے اسی صفحے پر اشعار کے نیچے مشکل الفاظ کے معانی کی وضاحت بھی شامل کر دی گئی۔ اب ایک ایسا ترجمہ آپ کے ہاتھوں میں ہے جس کی مدد سے اسرارِ خودی اور رموزِ بے خودی کے فارسی اشعار کو بہ آسانی سمجھا جا سکتا ہے۔
زیرِ نظر کتاب کی درجہ ذیل خصوصیات ہیں:
۱۔ آسان اُردو ترجمہ جو لفظی اور بامحاورہ ترجمے کا حسین امتزاج ہے۔
۲۔ ترجمے میں الفاظ و تراکیب کو فکرِ اقبال کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے استعمال میں لایا گیا ہے۔
۳۔ اُردو زبان کے الفاظ و تراکیب کو اس کے اپنے روزمرہ اور محاورے کے مطابق استعمال کیا گیا ہے تاکہ قارئین کو دونوں زبانوں کے باہمی لسانی اشتراک کے ساتھ ساتھ ان کے خصائص و امتیازات کا پتا بھی چل سکے۔
۴۔ فارسی اشعار کے نیچے اسی صفحے پر مشکل الفاظ و تراکیب کی تشریح لکھی گئی ہے۔
۵۔ فارسی اشعار اور ان کے اردو ترجمے کو (نمبرنگ لگا کر )اس طرح آمنے سامنے لکھا گیا ہے کہ قارئین کو شعر کا معنی و مفہوم جاننے کے لیے کسی طرح کی ورق گردانی کی ضرورت محسوس نہ ہو۔
۶۔ دونوں مثنویوں کے حوالے سے کتاب کے آغاز میں ایک تحقیقی و تنقیدی مقدمہ لکھا گیا ہے جس میں وہ تمام تفصیلات لکھ دی گئیں ہیں جو اسرارورموز کو سمجھنے میں ممد و معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔ اس مقدمے میں دونوں مثنویوں کے بارے میں رائج بعض غلط فہمیوں کو دلائل کے ساتھ دور کیا گیا ہے۔
۷۔ کتاب کے آغاز میں اسرارِ خودی، رموزِ بے خودی اور علامہ اقبالl کے حوالے سے ایک تصویری البم بھی شامل ک یا گیا ہے جس سے کتاب کے مشمولات اور فکرِ اقبال کو سمجھنے میں کافی مدد مل سکتی ہے۔
علامہ محمد اقبالl کی ان شہرہ آفاق مثنویوں کے ترجمہ و فرہنگ پر یہ کام شاید کبھی مکمل نہ ہوتا، اگر اس کی تحریک و تشویق برادرم اَمر شاہد(ایم ڈی بک کارنر، جہلم) کی طرف سے نہ ہوتی۔ یہ ان کی کتاب دوستی اور اقبال دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ کاغذ کی ہوش ربا گرانی، کتاب سے عمومی دوری اور سنجیدہ قارئین کے قحط کے باوجود اس طرح کے علمی و ادبی شہکار منظرِ عام پر لاتے رہتے ہیں۔
ادارہ بُک کارنر جہلم ہر قابلِ قدر موضوع پر مختلف زبانوں میں اہم کتابوں کو شائع کرنے میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ خاص طور پر اقبالیات پر بُک کارنر نے جو کتابیں شائع کر کے دُنیا کے اطراف و اکناف میں پہنچائی ہیں اس سے اس ادارے کی عظمت و وقعت اور نیک نامی میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ اقبال اکادمی اور مجلس اقبال نے بھی بعض اہم کتابیں شائع نہیں کیں جبکہ ادارہ بُک کارنر نے انہیں انتہائی معیاری انداز میں چھاپ کر اقبال دوستی کا ثبوت دیا ہے۔
زیرِنظر کتاب بھی اسی زریں سلسلے کی ایک حسین کڑی ہے۔ یہ کتاب اقبالیاتی ادب سے دل چسپی رکھنے والوں کے لیے بُک کارنر کی طرف سے ایک گراں قدر تحفہ ہے۔ اُمید ہے کہ سکولوں، کالجوں اور جامعات کے طلبا و اساتذہ اسے بہ نظرِ استحسان دیکھیں گے اور اپنے اپنے حلقہ اثر میں اس کو پہنچا کر ملک و ملت کی فکری تعمیر و استحکام میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔
سَید امیر کھوکھر
ایم اے (فارسی، اُردو، انگریزی، اسلامیات، عربی)
ایم فِل اُردو
پی ایچ ڈی سکالر (اُردو)