Chaara-gar hain be-asar

CHAARA-GAR HAIN BE-ASAR چارہ گر ہیں بے اثر

Inside the book
CHAARA-GAR HAIN BE-ASAR

PKR:   800/- 480/-

Author: MUHAMMAD IQBAL DIWAN
Pages: 223
ISBN: 978-969-662-466-0
Categories: SHORT STORIES
Publisher: BOOK CORNER

محمد اقبال دیوان کو میں نہیں جانتی تھی۔ بھلا ہو ’’سویرا‘‘ جیسے خوبصورت ادبی پرچے کا جس میں اُن کی کہانی پڑھی۔ کہانی تھی کہ جس نے مجھے جٹ جپّھا ڈال لیا تھا۔ مجھے ہلا کر رکھ دیا۔ اندازِ بیان کا جادو تھا جو کرداروں کے راستے سر چڑھ کر بول رہا تھا۔ مشاہدے اور تجربے کی عمیق گہرائی بتاتی تھی کہ لکھنے والا دنیا دیکھے ہوئے ہے۔ اقتدار کے محلوں اور اس کی راہداریوں میں چلنے پھرنے والے لوگوں کا نبض شناس ہے۔ اندر خانے چلنے والی سازشوں کا واقف کار ہے۔ ’’جسے رات لے اڑی ہوا‘‘، ’’وہ ورق تھا دل کی کتاب کا‘‘ اُن کی دونوں کتابیں پڑھنے کو ملیں۔ پہلے تو ناموں نے روکا۔ کیا شاعرانہ جھلکیاں مارتے تھے۔ کھولی تو جیسے طلسم سے بھری دنیا کی کہانیاں زمانوں پہلےکی نہیں آج کی دنیا بلکہ اپنی دنیا اور اپنے ملک کی منتظر ملیں۔ عجیب و غریب کردار۔ تحریر کی ماہرانہ گرفت جو قاری کو ہلنے نہ دے جکڑ لے۔ یوں کہانی کیا پوری کتاب پڑھا کرچھوڑے۔ نیک دعاؤں کے ساتھ!!

سلمیٰ اعوان

محمد اقبال دیوان نے جُوناگڑھ سے آنے والے ایک میمن گھرانے میں آنکھ کھولی۔ نام کی سخن سازی اور کار سرکار سے وابستگی کا دوگونہ بھرم رکھنے کے لیے محمد اقبال نے شہر کے سنگ و خشت سے تعلق جوڑا۔ کچھ طبیعتیں سرکاری منصب کے بوجھ سے گراں بار ہو جاتی ہیں۔ اقبال دیوان نےاس تہمت کا جشن منایا کہ ساری ملازمت رقصِ بسمل میں گزاری۔ اس سیاحی میں جو کنکر موتی ہاتھ آئے، انھیں اپنی کتابوں میں سمو دیا۔ زندگی کو گلے لگا کر جیے اور رنگ و بُو پہ ایک نگہ، جو بظاہر نگاہ سے کم ہے، رکھی۔ تحریر انگریزی اور اُردو ادب کا ایک سموچا ہوا لطف دیتی ہے۔ نثر میں رچی ہوئی شوخی کی لٹک ایسی کارگر ہے کہ پڑھنے والا کشاں کشاں محمد اقبال دیوان کی دُنیا میں کھنچا چلا جاتا ہے۔

وجاہت مسعود

RELATED BOOKS