Dilam

DILAM دلم

Inside the book
DILAM

PKR:   1,500/- 1,050/-

Author: ZAARA MAZHAR
Pages: 304
ISBN: 978-969-662-503-2
Categories: SHORT STORIES ESSAYS
Publisher: BOOK CORNER

فیس بک کے ذریعے میں خوبصورت دل کے مالک لکھاریوں سے متعارف ہوا۔ یہ وہ لوگ تھے جن کی تحریروں میں جادو تھا، جنھیں پڑھ کرمیں حیران ہوا کہ یہ لوگ اب تک کہاں تھے۔ ان کی تحریریں اخبارات کے صفحات کی زینت کیوں نہ بن سکیں۔ ان خوبصورت لکھاریوں میں ایک نام زارا مظہر صاحبہ کا تھا۔ ان کی تحریروں سے مجھے ایک سلجھے، پڑھے لکھے اور سمجھدار انسان سے تعارف ہوا۔ انھیں پڑھتے ہوئے محسوس ہوا کہ اپنی تحریروں میں جس طرح انھوں نے مشکل سماجی مسائل کو چھیڑاہے اس کی ہمارے معاشرے کو سخت ضرورت تھی۔
رؤف کلاسرا

زارامظہر نے سادہ بیانی اور ایجاز سے مجسّمے تراشے ہیں اور ان میں حقیقت کے وہ فطری رنگ بھرے ہیں جو سندر ہیں کہ فطرت اپنی اصل میں سندرتا کی زہرہ، سرخوشی کی وینس ہے۔ ان کے نثر پارے گویا پریم کتھا کی کڑیاں ہیں، محبّت اور ناسٹیلجیا ان کی تحریر کے خاص جواہر ہیں، اپنے ماضی، بچپن، لڑکپن سے محبت کبھی کبھار ایک ہوک میں بدل جاتی ہے۔ ان کی تحریروں کے ہرے ہرے تر و تازہ بُوٹے ناسٹیلجیا کی زمین سے سر نکالتے ہیں اور انسانوں، روایتوں، رشتوں، درختوں، اشیا سے محبت ان کی تحریر میں یوں رچی بسی ہے جیسے صندل کے جنگل میں مہک۔
عرفان جاوید

زارا مظہر لکھنے کے لیے موضوع نہیں سوچتیں، موضوع ہاتھ باندھے کھڑے ہوتے ہیں، یہ کسی ایک خوش نصیب کو چُن لیتی ہیں۔ جسے چُنا اس کے ساتھ انصاف کیا، جسے چھوڑ دیا اس میں کوئی مصلحت آڑے آئی ورنہ لکھنا جو شروع ہو جائیں تو قلم ان کا پھر اپنا دل کرنے پہ ہی رُکے گا۔ نئے لکھنے والوں پہ زارا مظہر کو پڑھنا فرض ہے، بالخصوص وہ بچے جو پوچھتے ہیں کہ لکھا کیسے جائے... لکھا ایسے جائے!
حسنین جمال

زارا مظہر کا نام آتے ہی ذہن میں سلسلہ وار چولہا، چکی، چوکی، چرخہ، چراغ، قلم اور باغ کے درخشندہ عکس دائرہ در دائرہ گھومنے لگتے ہیں۔ ان کے موضوعات کا تنوع، علمی اور عملی جہات کی ہفت رنگ دُنیا پہلو بدل بدل کر جلوہ دکھانے لگتی ہے۔ افسانہ، نظم، مضامین، کتب کا جائزہ، نِت نئے پکوانوں کی تراکیب، غرض کیا نہیں ہے جو زارا مظہر کی زنبیل میں سر نیہوڑائے خوابیدہ نہیں ہے۔ ان کے قاری انھیں انگلی پر لپٹےکروشیے کے بل کھولتے ہوئے، ہاتھ میں ڈوئی تھامے دلکش برتنوں میں رنگا رنگ پکوان پیش کرتے اور ہاتھوں میں کُھرپی لیے زمین کی پیشانی کے بل ہموار کرتے دیکھ سکتے ہیں۔
صدف مرزا

RELATED BOOKS