Governor General Say Army House Tak - Yadashtain | Book Corner Showroom Jhelum Online Books Pakistan

GOVERNOR GENERAL SAY ARMY HOUSE TAK - YADASHTAIN گورنر جنرل ہاؤس سے آرمی ہاؤس تک - یادداشتیں

GOVERNOR GENERAL SAY ARMY HOUSE TAK - YADASHTAIN

PKR:   350/-

” یہ کتاب مختصر ہونے کے باوجود ایک جامع کتاب ہے اس لیے کہ اس میں پاکستان کے سربراہان مملکت کے بنیادی کرداروں کی وضاحت ملتی ہے جس کے نتیجے میں ہم اس قومی تنزل سے دوچار ہیں جسے فی الحال ہم نے اپنا مقدر سمجھ رکھا ہے ۔ “
----
ایک دلچسپ آپ بیتی جو 1993 میں اشاعت کے بعد بہت کم قارئین تک پہنچ سکی تھی اور مصنف کے قریب احباب میں ہی بٹ کر رہ گئی تھی۔

مصنف ایوان صدر میں خدمات سرانجام دیتے رہے، جہاں قدرت اللہ شہاب اور ایم بی خالد بھی تعینات رہے تھے۔ اس ملک کو "مقتدر قوتوں‘‘ نے کیسے برباد کیا، اس کتاب میں پڑھیئے۔ مصنف کو قائد اعظم محمد علی جناح کے پاس کام کرنے کا موقع بھی ملا۔ وہ قائد کی تقاریر ٹائپ کیا کرتے تھے۔ انھوں نے قائد اعظم کو کیا پایا، اس کا احوال جانئے۔

نور جہاں کی یححی خاں سے قربت، کچھ اہم قصے

خواجہ ناظم الدین، غلام محمد، بھٹو، ضیاء الحق و دیگر حکمرانوں کو قریب سے دیکھنے والے فخر عالم زبیری اس کتاب میں ان کے بارے میں کیا انکشافات کرتے ہیں، یقینا آپ پڑھنا چاہیں گے۔ اس موقع کا قصہ جب خواجہ ناظم الدین نے مصنف سے اپنی دگرگوں مالی حالت کی بنا پر اپنے ایک عزیز سے ادھار رقم منگوانے کا خط لکھوایا۔

غلام محمد نے جس روز حلف اٹھایا، اس روز لیاقت علی خاں کا سوئم تھا۔ اور غلام محمد اس روز بھی اس قدر بیمار تھے کہ لوگوں نے تقریب میں ہی کہہ دیا تھا کہ جلد ان کا سوئم بھی ہوجائے گا۔

غلام محمد کی سیکریٹری روتھ بورل کا قصہ پڑھئے۔ موصوفہ کا تذکرہ شہاب نامہ میں بھی تفصیل سے ملتا ہے مگر ویسا نہیں جیسا اس آپ بیتی میں فخر عالم
زبیری نے لکھا ہے۔

جب یحیحی خان نے قدرت اللہ شہاب کے بارے میں فائل پر بقلم خود لکھا:

"Bring Shahab to Paksian and
I will deal with him myself"
---
وہ موقع جب یحیحی خان نے منف کی موجودگی میں سرکاری افسران کے لیے کہا:

Those who will not work properly,
I will kick them on their buttocks

RELATED BOOKS