SARGUZASHT سرگزشت
SARGUZASHT سرگزشت
PKR: 1,500/- 1,050/-
برادرِ عزیز مولانا عبدالمجید خاں سالکؔ مرحوم و مغفور فضائل و محاسن کی ایک کائنات دامن میں سمیٹ کر اِس دُنیا سے رخصت ہو گئے اور اپنے پیچھے احباب و رفقا کی پوری محفل کو سوگوار و ماتم گسار چھوڑ گئے۔ وہ ایک شمعِ روشن تھے، جس سے تمام رفیقوں کے قلب جگمگا رہے تھے۔ برادرِ عزیز کی متعدد یادگاریں تھیں، جنھیں بہتر سے بہتر طریق پر محفوظ کر دینا ضروری تھا۔ ان میں سے ایک نہایت عمدہ یادگار ’’سرگزشت‘‘ بھی ہے، جو پہلے اخباروں میں قسط وار شائع ہوئی، پھر اسے کتابی شکل میں چھاپ دیا گیا تھا۔ اب وہ دوبارہ معرضِ طباعت میں آ رہی ہے۔ وہ جس موضوع پر قلم اُٹھاتے تھے، اسے الفاظ کا لباس پہنا کر ایک جیتی جاگتی شے بنا دیتے تھے۔ کوئی مصور واقعات کا نقشہ اس انداز میں پیش نہیں کر سکتا تھا کہ ایک ایک جزئیے میں روحِ حیات جاری و ساری ہو جائے، مگر سالکؔ کے اسلوبِ نگارش کی اس خصوصیت کے جلوے ہمیشہ نظر افروز رہے۔ مرحوم کی ایک نادر خصوصیت یہ تھی کہ وہ اپنے تاثر کو الفاظ کے ذریعے سے قاری کے دل میں ہو بہو اُتار دیتے تھے۔ ’’سرگزشت‘‘ خاکہ ہونے کے باوجود ان خصوصیتوں کا ایک جامع مرقّع ہے۔ بلاشبہ اس میں گونا گوں سیاسی یا علمی یا ادبی بحثیں تفصیل سے کہیں نہیں آئیں۔ مصنف نے جو انداز اختیار کیا تھا، وہ تفصیلات کا متقاضی ہی نہ تھا۔ وہ چاہتے تھے کہ لطیف و سبک انداز میں معلومات و تاثرات کے امتزاج سے ایک دلکش داستان مرتّب فرما دیں، جو معنویت و مطالب کے لحاظ سے علمی و ادبی و سیاسی اور حسنِ بیان کی بنا پر افسانے سے زیادہ دل پذیر ہو۔ اس لحاظ سے ’’سرگزشت‘‘ محض ایک معیاری کتاب ہی نہیں، بلکہ اُردو زبان میں اپنی نوعیت کی پہلی کتاب ہے۔ وسیع مدت کے ضروری حالات اس اختصار و ایجاز اور اس لطیف و جاذب اسلوبِ تحریر میں اور کہیں نہیں ملیں گے۔
(مولانا غلام رسول مہر)