Nanhay Nicholas Kay Kaarnamay

NANHAY NICHOLAS KAY KAARNAMAY ننھے نکولس کے کارنامے

Inside the book
NANHAY NICHOLAS KAY KAARNAMAY

PKR:   800/- 560/-

Author: RENE GOSCINNY
Translator: SHAUKAT NAWAZ NIAZI
Tag: RENE GOSCINNY
Pages: 224
ISBN: 978-969-662-563-6
Categories: CHILDREN TRANSLATIONS BC CHILDREN'S CLASSICS FRENCH LITERATURE
Publisher: BOOK CORNER

مصنف:
رینے گوسینی (René Goscinny) 14 اگست 1926ء کو پیرس میں پیدا ہوئے۔ بچپن میں ان کے خاندان نے فرانس سے ارجنٹائن نقل مکانی کی جس کے بعد رینے گوسینی کو بیونس آئیرس کے ایک فرانسیسی سکول میں داخل کروادیا گیا۔ اپنے سکول کے بارے میں وہ کہتے ہیں، ’’میں کلاس کا مسخرہ ہوا کرتا تھا لیکن چونکہ پڑھائی میں بھی برا نہ تھا اس لیے عموماً سزا سے بچ جاتا تھا!‘‘ پچاس کی دہائی میں فرانس لَوٹنے کے بعد انھوں نے شہرۂ آفاق کرداروں کا ایک سلسلہ تخلیق کیا۔ مصوّر ژان ژاک سامپے کے اشتراک سے گوسینی نے ننھا نکولس (Petit Nicolas) نامی لافانی فرانسیسی کردار لکھا اور اس کم سِن کردار کے ساتھ ہی بچوں کی ایک مکمل بولی ترتیب دی جس نے اس معصوم لیکن شرارتی کردار کو فرانسیسی ادب کے بامِ عُروج تک پہنچا دیا۔ ’’ننھا نکولس‘‘ (Le Petit Nicolas) کی دنیا بھر میں ڈیڑھ کروڑ نسخوں کی فروخت ہوئی، 40 زبانوں میں ترجمہ ہوا اور فرانس کے علاوہ جرمنی، پولینڈ، چین، جنوبی کوریا، چیک ریپبلک، یونان سمیت متعدد ممالک میں بیسٹ سیلر رہی۔ رینے گوسینی کے تخلیق کردہ اس عالمگیر کردار پر تین فلمیں بنیں، ’’ننّھا نکولس‘‘(2009ء)، ’’ننّھا نکولس اور گرمیوںکی چھٹیاں‘‘ (2014ء)، ’’ننھے نکولس کا خزانہ‘‘ (2021ء) ۔ مزیدبرآں 104 اقساط اور 52اقساط کی دو کارٹون ٹیلی ویژن سیریز بھی بنائی گئیں۔ 5 نومبر 1977ء کو رینے گوسینی 51 سال کی عمر میں چل بسے۔ سینما کے لیے ان کی خدمات پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے انھیں بعد از مرگ سیزار (César) ایوارڈ سے نوازا گیا۔

مصور:
ژان ژاک سامپے (Jean-Jacques Sempé) 17 اگست 1932ء کو بوغدو (فرانس) میں پیدا ہوئے۔ اٹھارہ سال کی عمر میں وہ پیرس آن پہنچے اور اِدھر اُدھر ٹھوکریں کھانے کے بعد 1951ء میں اپنا پہلا سکیچ سُود ایست (Sud Ouest) نامی جریدے کو بیچنے میں کامیاب ہوئے۔ انہی دنوں میں اخبارات کے لیے ابھرتے ہوئے سیاسی اور سماجی کارٹونسٹ کے طور پر ان کی ملاقات رینے گوسینی سے ہوئی۔ یہیں سے گوسینی کی تخلیق کردہ ننھے نکولس کی دنیا کے کرداروں کو ناقابلِ فراموش چہرے دینے کا کام شروع ہوا۔ ’’ننھا نکولس‘‘ کے ساتھ ساتھ 1956ء میں انھوں نے متعدد مقبول جرائد کے لیے تصویر کشی شروع کی۔ 1962ء میں کارٹونز اور سکیچز پر مشتمل ان کی پہلی کتاب ظہور پذیر ہوئی۔ فرانسیسی معاشرے کے مختلف پہلوؤں پر سامپے کی طنزیہ نگاہ کی حامل یہ کتب ایک سے بڑھ کر ایک شاہکار تھیں۔ ساٹھ کی دہائی کے اواخر میں سامپے اور گوسینی کے درمیان ننھا نکولس کی کہانیوں کا اشتراک اپنے اختتام کو پہنچا۔ تاہم 2009ء میں سامپے نے ایک مرتبہ پھر اپنی رنگین پنسلوں کا ڈبہ کھولا اور گوسینی کے ساتھ درجن بھر کہانیوں پر مشتمل اس سلسلے کی آخری کتاب ’’ننھا نکولس، فٹ بال اور دیگر نئی کہانیاں‘‘ کے لیے رنگین تصاویر بنائیں۔ 11 اگست 2022ء کو 89 سال کی عمر میں ژاں ژاک سامپے اپنے خالقِ حقیقی کو جا ملے۔ وہ اُن معدودے چند نایاب مصوروں میں شامل ہیں جن کے شاہکار انتہائی مؤقر اور معتبر جریدے نیو یارکر (New Yorker) کے سرورق کی زینت بنے اور جن کے سکیچ پاری ماچ (Paris Match) جریدے کے لاکھوں پڑھنے والوں کو مسکرانے پر مجبور کر دیتے تھے۔

مترجم:
شوکت نواز نیازی متعدد فرانسیسی اور انگریزی ادب پاروں کا اُردو زبان میں ترجمہ کر چکے ہیں۔ ان کے فرانسیسی اُردو تراجم میں ژاں پال سارتر، موپاساں، مولئیر، ژاں آنہوئی، یوجین ایونیسکو، ماریس ماترلینک اور آلبرٹ کامیو جیسے شہرۂ آفاق نام شامل ہیں۔ ان کے اُردو تراجم میں موپاساں کا ناول ’’بیل آمی‘‘ (ہوئے تم دوست جس کے)، ناولٹ ’’بوُل دسویف‘‘ (چکنی)، موپاساں کے ساٹھ سے زائد افسانوں کے دو مجموعے اور فرانسیسی زبان کا شیکسپیئر کہلائے جانے والے ڈراما نگار مولئیر کے مشہور ترین کھیل ’’لاوار‘‘ (کنجوس) اور ’’تارتوف‘‘ (ریاکار) شائع ہو چکے ہیں۔ علاوہ ازیں معروف قوّال اور موسیقار نصرت فتح علی خان کی فرانسیسی زبان میں لکھی گئی سوانح عمری کا ترجمہ اور ژاں پال سارتر کے ناول ’’لانوزے‘‘ (متلی) کا ترجمہ جبکہ انگریزی زبان سے اُردو میں ترجمہ شدہ کتب میں ہارپر لی کا مقبول عام ناول ’’ٹو کِل اے ماکنگ برڈ‘‘ (معصومیت کا قتل)، ایف سکاٹ فٹز جیرلڈ کا ناول ’’دی گریٹ گیٹسبی‘‘ اور ولیم گولڈنگ کا ناول ’’لارڈ آف دی فلائز‘‘ (مکھیوں کا دیوتا) شامل ہیں۔ برطانوی ناول نگار جے آر آر ٹولکین کے شہرۂ آفاق ناول ’’دی ہابٹ‘‘ کا اُردو ترجمہ 2022ء میں شائع ہوا اور دُنیا بھر میں اُردو قارئین سے پذیرائی حاصل کی۔ فرانسیسی ادب سے اُردو زبان میں تراجم کی کاوشوں کے اعتراف میں شوکت نواز نیازی کو ’’گراں پری د لا فرانکوفونی 2007ء‘‘ سے نوازا گیا۔ 2021ء میں انھیں حکومتِ فرانس نے ’’نائٹ آف دی آرڈر آف دی آرٹس اینڈ لیٹرز‘‘ کا اعزازی تمغا عطا کیا۔ اکادمی ادبیات پاکستان نے ہارپر لی کے ترجمہ شدہ ناول ’’معصومیت کا قتل‘‘ کو 2020ء کا محمد حسن عسکری ایوارڈبرائے بہترین ترجمہ عطا کیا۔ 2023ء میں فرانسیسی شہرۂ آفاق کتاب ’’پُتی پرنس‘‘ کا ترجمہ ’’ننھا شہزادہ‘‘ کے نام سے منظرِ عام پر آئی۔ شاندار طباعت کی حامل اس کتاب کو پاکستان میں فرانس کے سفارت خانے کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب میں خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ اِسی سال نوبیل انعام یافتہ فرانسیسی مصنف آلبرٹ کامیو کی کہانیوں کے مجموعے کا اُردو ترجمہ ’’جلاوطنی اور سلطنت‘‘ کے عنوان سے کیا۔ بیلجیم کے نوبیل انعام یافتہ ڈراما نویس ماریس ماترلینک کے شہرۂ آفاق طلسماتی کھیل ’’نیل پنکھ‘‘ سمیت چار دیگر ڈراموں کا اُردو ترجمہ کیا جس کی تقریبِ رونمائی کا انعقاد پاکستان اور بیلجیم کے مابین سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر کیا گیا۔ فرینک ہربرٹ کے مشہورِ زمانہ سائنس فکشن ناول ’’ڈیون‘‘ کا ترجمہ اُن کا تازہ کارنامہ ہے۔

RELATED BOOKS