FARAAR فرار
FARAAR فرار
PKR: 1,800/- 1,260/-
اِس کہانی کا مرکزی کردار ’دلدار شاہ‘ گزشتہ چار دہائیوں سے میرے حافظے میں ایک آسیب کی طرح چمٹا رہا۔ دلدار شاہ کے بزرگوں کو انگریز سرکار نے سب سے بڑی جاگیر غالباً تین ہزار پانچ سو ایکڑ عطا کی تھی۔ غیر مُلکی آقاؤں کے اعتماد اور روحانی گدی کی سرکاری سرپرستی سے خاندان کی سیاسی طاقت میں اضافہ ہوتا رہا۔
سرکاری نوکری کے دوران ’دلدار شاہ‘ سے رابطہ ہوا۔ وہ پابندِ شریعت تھے۔ شوق تھا تو نازنینِ خوش اندام کا۔ اپنی جاگیر اور حلقۂ ارادت کے سیکڑوں گاؤں پر مشتمل، ایک پسماندہ علاقے میں اُنھیں کسی دوشیزہ کے حُسن و جمال کی بھنک ملتی تو دلِ بے تاب اور کارندے حرکت میں آ جاتے۔ اپنے بے تکلّف دوستوں سے حیرت کا اظہار کرتے کہ کیسے اِن مَریل دہقانوں کے تاریک گھروندوں میں ہوش رُبا حُسن جنم لیتا ہے۔
علاقے میں ایک سر پھری لڑکی کی سرکشی کا قصّہ مشہور تھا۔ بغاوت پر آمادہ خوب صورت لڑکی کی سینہ بہ سینہ داستان اور روایت کے تانے بانے سے جُڑی اِس کہانی میں قارئین کو مُلکی سیاست، صحافت اور بیوروکریسی کا مکروہ گٹھ جوڑ اور مقدّس ٰچہرے بے نقاب ہوتے نظر آئیں گے۔
ظفر محمود