Ishq Nama : Shah Hussain

ISHQ NAMA : SHAH HUSSAIN عشق نامہ : شاہ حسین

Inside the book
ISHQ NAMA : SHAH HUSSAIN

PKR:   2,500/- 1,750/-

Author: FARRUKH YAR
Tag: FARRUKH YAR
Pages: 416
ISBN: 978-969-662-516-2
Categories: SUFISIM POETRY TASAWUF / MYSTICISM TRANSLATIONS
Publisher: BOOK CORNER

فرخ یار نے شاہ حُسین کی کافیوں کی ایک ایک سطر کا نہایت محویت کے ساتھ مطالعہ کیا ہے۔ ’’عشق نامہ‘‘ ہند و پاک میں راگ راگنیوں کا جنم، ان کی کیفیات، شعری اور صوفیانہ روایات کی تفصیل کو پوری آب و تاب اور جمالیاتی احساس کے ساتھ بیان میں لاتی ہے۔ فرخ کی یہ سحربیانی ہم پر ایک ایسا عالمِ صحو و سکر طاری کرتی ہے جہاں رمزیں خودبخود کھُلتی چلی جاتی ہیں۔ کہیں بھور سمے کی رام کلی، کہیں تلنگ کی تپش تو کہیں سندھڑا کی گونج، کہیں دھناسری کی کوملتا اور کہیں بسنت کی چنچلتا۔ شاستر سنگیت، خسروی انگ اور پھربھگتی انگ کا رچاؤ ایک ترکیبی ثقافت کا آہنگ بن جاتا ہے۔ یہ کتاب استعاروں اور علامتوں کا دریا ہے جس کے بہاؤ کا کوئی انت نہیں۔
سرمد صہبائی

ملامتی صوفی سخن ور کی تشریح کبھی بھی آسان نہیں رہی۔ پھر وہ حافظ شیرازی ہو یا شاہ حُسین! ہستی کی نفی اور بات ہے، مگر ہستی کی ملامت دُنیا کے بپھرے سمندر کے بیچ بھنور کا سا معاملہ ہے! فرخ یار اس تشریحِ عشقِ حسین کے بھنور میں خود بھی اتھاہ اترے ہوئے نظر آتے ہیں اور قاری کو بھی اس کی جانب کھینچتے ہیں!
نور الہدیٰ شاہ

شاہ حُسین کی اصل حیثیت ان کا پیر یا مرید ہونا نہیں ہے، ان کا متصوفانہ جوہر اور شاعرانہ کمال جس بنیاد پر ایک ہوتا دکھائی دیتا ہے، وہ ہے صوفیانہ احوال کی جمالیاتی تشکیلِ نو۔ معنی کی جہت سے بھی اور اظہار کے پہلو سے بھی۔ اس بات کو ہمارے فاضل دوست نے تاریخی سیاق و سباق سے محققانہ انداز سے دیکھا اور دکھایا ہے۔
احمد جاوید

عہدِ وسطیٰ کے برصغیر میں وسط ایشیائی مسلم تہذیبی اثرات اور مقامی تہذیب کے امتزاج سے جو ایک نئی ترکیبی، صلح کُل کی حامل تہذیب پیدا ہوئی، پنجاب میں اس کی نمائندگی کرنے والوں میں بابا فرید کے بعد دوسرا نام شاہ حُسین کا ہے۔ ان کی ملامت گہرے عرفانی اور اخلاقی اسباب کے باعث تھی مگر اسے ان کی شخصیت اور کلام کو مسخ کرنے کی بنیاد بنایا گیا۔ فرخ یار نے تصوف کی ارتقائی تاریخ کو محققانہ انداز میں بیان کرتے ہوئے، تمام سلاسل، صوفیہ، بھگتی اور خصوصاً قلندریہ و ملامتی رجحانات، شاہد بازی کے عجمی ذوق کا تفصیلی تاریخی جائزہ لیا ہے۔ دیگر صوفی شعرا پر کام کرنے کے لیے اس کتاب کو بطورِ کینن استعمال کیا جائے گا۔
ناصرعباس نیّر

RELATED BOOKS