JAGAY HAIN KHAWAB MAY جاگے ہیں خواب میں



JAGAY HAIN KHAWAB MAY جاگے ہیں خواب میں
PKR: 600/-
اختر رضا سلیمی کے بارے میں مستنصر حسین تارڑ صاحب کہتے ہیں کہ ’اختر رضا سلیمی کا ناول ’جاگے ہیں خواب میں‘ ناول نگاری کے فن میں ایک حیرت انگیز جست ہے، یہ اردو ناول نگاری کا وہ خواب جسے ہم ایک مدت سے دیکھ رہے تھے، ہمیں اِس کی آمد پر کھڑے ہو کر استقبال کرنا چاہیے۔‘
شاعر اور دانشور محمود شام نے جاگے ہیں خواب میں کی تقریب میں کہا کہ اس ناول میں اختر رضا سلیمی نے بیک وقت طبیعیات، مابعدالطبیعیات، نفسیات، مذہبیات، تاریخ، سائنس اور فلسفہ جیسے مختلف علوم کو ایک لڑی میں پرو دیا ہے۔ اس ناول سے اندازہ ہوتا ہے کہ اختر رضا سلیمی نے اس ناول کو لکھنے میں کس قدر تحقیق کی ہے۔‘ ناول کے موضوع پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک انتہائی مشکل موضوع تھا لیکن سلیمی نے اسے کہانی کی صورت میں بیان کرتے ہوئے کمال مہارت کا مظاہرہ کیا۔ جتنا بڑا یہ ناول ہے، اس سطح پر اس حوالے سے ابھی بات نہیں کی گئی، اس پر مزید بات ہونی چاہیے۔‘
RATE THIS BOOK
RELATED BOOKS
