JUMHOORIYAT AUR JAMHOOR KA KIRDAR جمہوریت اور جمہور کا کردار
JUMHOORIYAT AUR JAMHOOR KA KIRDAR جمہوریت اور جمہور کا کردار
PKR: 900/- 450/-
’’جمہوریت اور جمہور کا کردار‘‘ تصنیف کئی لحاظ سے نہ صرف منفرد بلکہ جمہوری نظام کے ایسے زاویوں کا احاطہ کیے ہوئے ہے، جو عمومی طور پر نظر انداز ہو جاتے ہیں۔ محمد طارق نے اگرچہ زیادہ تر وقت ناروے میں، مغربی، سیکولر سماجی اور سیاسی نظام میں گزارا ہے، ان کا دل اور دماغ پاکستان کی تاریخ، ثقافت اور سیاست پر ہی کھویا رہا ہے، دو مختلف معاشروں کی سیاست اور فکری دھاروں کا قریبی مشاہدہ ایسا موازنہ پیش کرتا ہے، جس سے قاری بآسانی جمہوری نظام کے خدوخال، فلسفہ، اداروں کی تشکیل اور عملی سیاست کو بخوبی سمجھ سکتا ہے۔ ایسے تقابلی مطالعے کم از کم میری نظر سے کم ہی گزرے ہیں۔ طارق صاحب شروع ہی سے اپنا نصب العین، نظریاتی رجحان اور سیاسی پہچان کا ذکر جمہوریت کی ضرورت اور افادیت کے ذکر سے ہی کر دیا ہے۔ میں ان اساتذہ میں سے ہوں، جن کا خیال ہے کہ جمہوریت کسی خاص نوعیت کے معاشرے، ثقافت اور تاریخ کی پابند نہیں۔ اس کے بنیادی اصول ہمہ گیریت کے حامل ہیں۔ ما بعد نو آبادیاتی ریاستوں کی سیاسی تشکیل جہاں کہیں بھی آئینی اور جمہوری اصولوں پہ ہوئی ہے، وہاں امن، سلامتی، استحکام اور جوابدہ حکومت کی روایات پختہ ہوئی ہیں۔ فرد، معاشرے اور ریاست کا رشتہ برابر استوار ہوتا چلا گیا۔ طرزِ تحریر شستہ، آسان اور دلکش ہے۔ زبان کی روانی اور موضوعات کا انتخاب اور ان کا بھرپور احاطہ پڑھتے وقت وقفہ لینے پر جی آمادہ نہیں کرتا۔ میری نظر میں یہ کتاب جمہوری تحاریک سے وابستہ دانشوروں اور کارکنوں کے لیے سند کی حیثیت رکھتی ہے۔ امید ہے اس چراغ سے کئی اور چراغ روشن ہوں گے۔
ڈاکٹر رسول بخش رئیس
پروفیسر سیاسیات لمز یونیورسٹی ، لاہور