SHAHID HAMEED: AY ISHQ-E-JUNOON PESHA شاہد حمید: اے عشق جنوں پیشہ
PKR: 1,500/- 750/-
Author: AMAR SHAHID
Pages: 247
Year: 2023
ISBN: 978-969-662-524-7
Categories: HISTORY BIOGRAPHY MEMOIRS KHAKAY / SKETCHES
Publisher: Book Corner
📓 شاہد حمید: اے عشقِ جُنوں پیشہ
زرتشت نے کہا، ’’آج کی باتیں کل کی امانت ہیں، ان سب کو اکٹھا کر لو۔‘‘
ابا کو گئے آج پونے تین برس ہو گئے۔ جس مشن یا مشین کو وہ چلا گئے تھے اس نے رکنے کا نام نہیں لیا۔ ان کے بک کارنر کو پچاس برس پورے ہوئے، اگلے پچاس برس کا عزم کیے چلنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اہلِ قلم حضرات نے ابا کے چلے جانے پر اپنے تاثرات قلم بند کیے ہیں۔ ان کی تاریخ ساز حیثیت، ان کی تحریک اور اشاعتی خدمات کے بارے میں شاہد حمید کی کاوشوں کو سراہا اور بھرپور انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا۔
اخبارات، رسائل اور سوشل میڈیا پر لکھے ان کالم اور مضامین کو ایک کتاب کا روپ دیا ہے، نام رکھا ’’شاہد حمید: اے عشقِ جنوں پیشہ‘‘۔ ایک مجنون کی پچاس سالہ مشقت اور سرگزشت پر اس سے بہتر عنوان نہیں سوجھا۔
کتاب کی تکمیل اور ترتیب میں اہلِ قلم حضرات کا قلمی تعاون حاصل رہا۔ اکثر حضرات ایسے ہیں جنھیں دنیا جانتی ہے۔ ان کا تعارف سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہو گا۔ جس محبّت اور عقیدت سے یہ تحریریں تخلیق کی گئی ہیں اس پر شکریہ ادا کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں۔
دورانِ تالیف، چند اہل قلم نے اس اشاعت کے لیے خصوصی مضامین لکھے۔ حضرت شکیل عادل زادہ، افتخار عارف، ڈاکٹر حسن منظر، ڈاکٹر محمد امجد ثاقب، ہارون الرشید، راجہ انور، علی اکبر ناطق، نصیر احمد ناصر اور عارف انیس کی تحریریں آپ پہلی بار پڑھیں گے۔
کتاب کے ابتدا میں بھائی گگن کا مضمون ’’پاپا‘‘ اور مؤلف کا خاکہ ’’ابّا‘‘ دو بیٹوں کی اپنے باپ سے جڑی یادوں کے نگارخانے ہیں۔ ''ابّا‘‘ حقیقی جذبات کی عکاس یادوں کے بہاؤ میں لکھا گیا ایک خاکہ، ایک سمندر جو آنکھوں سے بہتا ہوا قلم کی سیاہی بن گیا۔ اشک بار لمحے بار بار قضا لائی، مگر یادوں کا ایک بھنڈار تھا جو بہتا چلا گیا۔
کتاب کی تیاری کے مراحل میں چند دوستوں کا دل سے شکریہ۔ شعیب بن عزیز، اسلم ملک، ڈاکٹر اظہار ہاشمی اور حسن رضا گوندل نے مسودے کو اشاعت سے قبل حرف بہ حرف پڑھا اور ان کے مشورے بھی ساتھ رہے۔ محمد علی زاہد، احمد علی بھٹہ اور محمد شکیل طلعت کی کیلی گرافیز سے کتاب کی زینت میں اضافہ ہوا۔ سرورق پر دی گئی ابا کی تصویر پندرہ بائی بائیس" کی ایک واش پینٹنگ ہے جو کلکتہ (ہندوستان) کے جانے مانے مصور رجیب گائن کے موئے قلم کا شاہکار ہے۔ یہ فن پارہ کتنے جتن کر کے یہاں تک پہنچا ہمیں جانتے ہیں۔
کتاب کی تالیف و تشکیل سے لے کر کاغذ، طباعت، جلد بندی، مصوری، خطاطی، تزئین، زیبائش تک ہر اک شے پر میرے دل کا نقش غالب رہا۔ بک کارنر کی گولڈن جوبلی میں ادارے سے وابستگی کے اپنے چھبیس سال دیکھوں تو سلور جوبلی جتنا سفر بنتا ہے۔ اس اشاعتی تجربے کی تمام تر کاری گری کا شاہ کار اس کتاب کو قرار دیتے ہوئے میں سوائے فخر کے اور کر بھی کیا سکتا ہوں۔
امر شاہد
نو نومبر دو ہزار تئیس