MILTE HAIN AUGUST MAIN (UNTIL AUGUST) ملتے ہیں اگست میں
MILTE HAIN AUGUST MAIN (UNTIL AUGUST) ملتے ہیں اگست میں
PKR: 950/- 665/-
Author: GABRIEL GARCIA MARQUEZ
Translator: INAAM NADEEM
Pages: 128
ISBN: 978-969-662-555-1
Categories: WORLD FICTION IN URDU NOVEL TRANSLATIONS
Publisher: BOOK CORNER
’’ملتے ہیں اگست میں‘‘ کی صورت میں گارسیا مارکیز کی قصّہ گوئی کی بے مثال صلاحیت ایک بار پھر جگمگا رہی ہے۔ یہ گمشدہ گوہر محبت، محرومی اور آرزو کی ایک مسحور کن کہانی کو منظرِ عام پر لاتا ہے، جو قارئین کو یاد دلاتا ہے کہ کیوں گارسیا مارکیز ایک ادبی دیوتا ہیں۔
(نیو یارک ٹائمز)
گارسیا مارکیز کا ’’ملتے ہیں اگست میں‘‘ جادوئی حقیقت نگاری کی فتح ہے، جس میں عمومیت اور غیر معمولی پن کا امتزاج ہے۔ ہر نیا صفحہ اُلٹنے کے ساتھ، قارئین ایک ایسی دنیا میں پہنچ جاتے ہیں جہاں ناممکن ممکن ہو جاتا ہے، اور جہاں انسانی تجربے کا حُسن بے نقاب ہو کر سامنے آتا ہے۔
(دی گارڈین)
گابریئل گارسیا مارکیز کا بعد از مرگ ناول ’’ملتے ہیں اگست میں‘‘ ان کی پائیدار ذہانت کا منھ بولتا ثبوت ہے اور روشن کرداروں اور گہرے موضوعات سے بھری پیچیدہ کہانیاں تخلیق کرنے کی ان کی لاجواب لیاقت کو ایک بار پھر سامنے لاتا ہے۔ یہ کھویا ہوا خزانہ ادب کے لیے ایک تحفہ ہے۔
(نوبیل انعام یافتہ ادیب ماریو ورگاس لوسا)
’’ملتے ہیں اگست میں‘‘ ایک انکشاف ہے جو گارسیا مارکیز کے ادبی مرتبے کا منھ بولتا ثبوت ہے۔ یہ گمشدہ ناول زندگی کے جوہر کو اپنی تمام تر پیچیدگیوں کے ساتھ گرفت میں لانے والی ان کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے اور آخری صفحے کے بعد قارئین پر ایک انمٹ نشان چھوڑتا ہے۔
(کولمبین ناول نگار خوان گیبریل واسکیز)
اس ناول میں گارسیا مارکیز کے بیانیے کی مہارت نئی بلندیوں کو پہنچی ہے۔ وہ قارئین کو ایک ایسی دنیا کے سفر پر مدعو کرتے ہیں جہاں حقیقت اور تخیل بغیر کسی رکاوٹ کے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ یہ گمشدہ ناول بیسویں صدی کے عظیم ترین کہانی کاروں میں سے ایک کی پائیدار وراثت کا ثبوت ہے۔
(امریکی ادبی نقاد میچیکو کاکوتانی)